Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Maryam Ayat 27 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(44) | Tarteeb e Tilawat:(19) | Mushtamil e Para:(16) | Total Aayaat:(98) |
Total Ruku:(6) | Total Words:(1085) | Total Letters:(3863) |
{فَاَتَتْ بِهٖ قَوْمَهَا تَحْمِلُهٗؕ:پھر عیسیٰ کو اُٹھائے ہوئے اپنی قوم کے پاس آئیں ۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی ولادت کے بعد حضرت مریم رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہا انہیں اُٹھائے ہوئے اپنی قوم کے پاس آئیں ، جب لوگوں نے حضرت مریم رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہا کو دیکھا کہ ان کی گود میں بچہ ہے تو وہ روئے اور غمگین ہوئے ، کیونکہ وہ صالحین کے گھرانے کے لوگ تھے اور کہنے لگے : اے مریم! بیشک تم بہت ہی عجیب و غریب چیز لائی ہو۔ اے ہارون کی بہن! نہ تو تیرا باپ عمران کوئی برا آدمی تھا اور نہ ہی تیری ماں حنہ بدکار عورت تھی تو پھر تیرے ہاں یہ بچہ کہاں سے ہو گیا۔(خازن، مریم، تحت الآیۃ: ۲۷-۲۸، ۳ / ۲۳۳)
{یٰۤاُخْتَ هٰرُوْنَ:اے ہارون کی بہن!} حضرت مریم رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہا کوان کی قوم کے لوگوں نے ہارون کی بہن کہا، اس ہارون سے کون مراد ہے اس کے بارے میں ایک قول یہ ہے کہ ہارون حضرت مریم رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہاکے بھائی کا ہینام تھا۔ دوسرا قول یہ ہے کہ بنی اسرائیل میں ایک نہایت نیک وصالح شخص کانام ہارون تھا اور اس کے تقویٰ اور پرہیز گاری سے تشبیہ دینے کے لیے آپ کوہارون کی بہن کہا۔ تیسرا قول یہ ہے کہ اس سے مراد حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بھائی ہی ہوں اگرچہ ان کازمانہ بہت بعید تھا اور ایک ہزار سال کا عرصہ ہوچکا تھا مگر آپ ان کی نسل سے تھیں اسی لئے ہارون کی بہن کہہ دیا۔(خازن، مریم، تحت الآیۃ: ۲۸، ۳ / ۲۳۳، مدارک، مریم، تحت الآیۃ: ۲۸، ص۶۷۲، ملتقطاً)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.