Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Maryam Ayat 53 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(44) | Tarteeb e Tilawat:(19) | Mushtamil e Para:(16) | Total Aayaat:(98) |
Total Ruku:(6) | Total Words:(1085) | Total Letters:(3863) |
{وَ وَهَبْنَا لَهٗ مِنْ رَّحْمَتِنَاۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ نَبِیًّا:اورہم نے اپنی رحمت سے اسے اس کا بھائی ہارون بھی دیا جونبی تھا۔} یعنی جب حضر ت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ میرے گھر والوں میں سے میرے بھائی ہارون کو میرا وزیر بنا تو اللہ تعالیٰ نے ان کی یہ دعا قبول فرمائی اور اپنی رحمت سے حضرت ہارون عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو نبوت عطا کی۔( خازن، مریم، تحت الآیۃ: ۵۳، ۳ / ۲۳۸)
آیت’’وَ وَهَبْنَا لَهٗ مِنْ رَّحْمَتِنَا ‘‘ سے حاصل ہونے و الی معلومات:
اس آیت سے دو باتیں معلوم ہوئیں
(1)… نبوت کسبی نہیں یعنی اپنی کوشش سے کسی کو نبوت نہیں مل سکتی بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کے فضل اور اس کی رحمت سے جسے اللہ تعالیٰ چاہے صرف اسے ملتی ہے ۔
(2)…حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں قرب کاایسا مقام حاصل ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی دعا کے صدقے ان کے بھائی حضرت ہارون عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو نبوت عطافرما دی۔اس سے اللہ تعالیٰ کے پیاروں کی عظمت کا پتہ لگا کہ ان کی دعا سے وہ نعمت ملتی ہے جو بادشاہوں کے خزانوں میں نہ ہو تو اگر ان کی دعا سے اولاد یا دنیا کی دیگر نعمتیں مل جائیں تو کیا مشکل ہے۔البتہ اب ختمِ نبوت ہوچکی تو اب کسی کو نبوت نہیں مل سکتی۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.