Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Maryam Ayat 84 Urdu Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(44) | Tarteeb e Tilawat:(19) | Mushtamil e Para:(16) | Total Aayaat:(98) |
Total Ruku:(6) | Total Words:(1085) | Total Letters:(3863) |
{فَلَا تَعْجَلْ عَلَیْهِمْ:تو تم ان پرجلدی نہ
کرو۔} ارشاد
فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ مسلمانوں کو کافروں کے شر سے بچانے اور
زمین کو ان کے فساد سے پاک کرنے کی خاطر کافروں کی ہلاکت کی دعا کرنے
میں جلدی نہ فرمائیں ، ہم تو ان کے لئے گنتی کر رہے ہیں ۔
اس
سے جزا کے لئے اعمال کی گنتی کرنا مراد ہے یافنا کے لئے سانسوں کی گنتی
کرنا، یا دنوں ، مہینوں اور برسوں کی وہ مدت گنتی کرنا مراد
ہے جو ان کے عذاب کے واسطے مقرر ہے ۔( روح البیان، مریم،
تحت الآیۃ: ۸۴، ۵ /
۳۵۵، مدارک، مریم، تحت الآیۃ: ۸۴، ص۶۸۳، خازن، مریم، تحت الآیۃ: ۸۴، ۳ /
۲۴۶، ملتقطاً۔)
نیک عمل کرنے
میں جلدی کرنی چاہئے:
اس آیت
میں کلام اگرچہ کفار کے بارے میں ہے البتہ اس
میں مسلمانوں کے لئے بھی یہ نصیحت ہے کہ وہ نیک اعمال
کرنے میں تاخیر سے کام نہ لیں بلکہ ان میں جلدی
کریں کیونکہ ان کی سانسیں بھی گنی جا رہی ہیں ۔ چنانچہ حضرت
حسن بصری رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ اپنے وعظ میں فرمایا کرتے کہ’’ جلدی کرو جلدی کرو،
یہ چند سانس ہیں اگر رک گئے تو تم وہ اعمال نہیں کر
سکو گے جو تمہیں اللہ تعالیٰ کے قریب کرتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم فرمائے جو اپنے نفس کی فکر
کرتا اور اپنے گناہوں پر روتا ہے، پھر آپ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے یہ آیت پڑھی’’اِنَّمَا نَعُدُّ لَہُمْ عَدًّا ‘‘ہم تو ان کیلئے گنتی
کررہے ہیں ۔ اس سے مراد سانس ہیں اور آخری عدد جان کا نکلنا ہے
،پھر گھر والوں سے جدائی ہے اور قبر میں داخل ہونے کی آخری
گھڑی ہے۔(احیاء علوم الدین، کتاب ذکر الموت ومابعدہ ، الباب
الثانی فی طول الامل وفضیلۃ قصر الامل۔۔۔ الخ ، بیان المبادرۃ الی العمل وحذر آفۃ
التاخیر، ۵ /
۲۰۵-۲۰۶)
اللہ تعالیٰ ہمیں گناہوں سے
بچنے اور نیک اعمال کرنے میں جلدی کرنے کی توفیق عطا فرمائے، اٰمین۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.