Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Taha Ayat 17 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(45) | Tarteeb e Tilawat:(20) | Mushtamil e Para:(16) | Total Aayaat:(135) |
Total Ruku:(8) | Total Words:(1485) | Total Letters:(5317) |
{ وَ مَا تِلْكَ بِیَمِیْنِكَ یٰمُوْسٰى:اور اے موسیٰ! یہ تمہارے دائیں ہاتھ میں کیا ہے؟}اس سوال کی حکمت یہ ہے کہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اپنے عصا کو دیکھ لیں اور یہ بات قلب میں خوب راسخ ہوجائے کہ یہ عصا ہے تاکہ جس وقت وہ سانپ کی شکل میں ہو تو آپ کے خاطر مبارک پر کوئی پریشانی نہ ہو یا یہ حکمت ہے کہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو مانوس کیا جائے تاکہ اللہ عَزَّوَجَلَّ سے کلام کی ہیبت کا اثر کم ہو۔( مدارک، طہ، تحت الآیۃ: ۱۷، ص۶۸۸)
سوال پوچھنے کی وجہ لاعلمی ہونا ضرور ی نہیں :
اس آیت سے معلوم ہوا کہ سوال ہمیشہ پوچھنے والے کی لا علمی کی بنا پر نہیں ہوتا بلکہ اس میں کچھ اور بھی حکمتیں ہوتی ہیں ۔ لہٰذا کسی موقعہ پر حضور پُرنور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا کسی سے کچھ پوچھنا حضور انور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بے خبر ہونے کی دلیل نہیں ۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.