Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Yunus Ayat 6 Urdu Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(51) | Tarteeb e Tilawat:(10) | Mushtamil e Para:(11) | Total Aayaat:(109) |
Total Ruku:(11) | Total Words:(2023) | Total Letters:(7497) |
{اِنَّ فِی اخْتِلَافِ الَّیْلِ وَ النَّهَارِ:بیشک رات اور دن کی تبدیلی میں۔} اس سے پہلی آیات میں اللہ تعالیٰ نے اپنی ربوبیت اور وحدانیت پر زمین وآسمان کی تخلیق ،سورج اور چاند کے اَحوال سے دلائل قائم فرمائے اور اس آیت میں دن اور رات کے اختلاف سے حاصل ہونے والے فَوائد سے وحدانیت پر دلیل قائم فرمائی۔آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ بے شک دن اور رات کے آنے جانے،کم اور زیادہ ہونے میں اور جو کچھ اللہ تعالیٰ نے آسمانوں میں پیدا فرمایا جیسے فرشتے،سورج ، چاند، ستارے وغیرہ اور جو کچھ زمین میں پیدا فرمایا جیسے حیوان ،پہاڑ ،دریا،نہریں اور درخت وغیرہ ان سب میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والوں کیلئے اللہ تعالیٰ کی قدرت اور وحدانیت پر نشانیاں موجود ہیں۔ (تفسیرکبیر، یونس، تحت الآیۃ: ۶، ۶ / ۲۱۰، جلالین، یونس، تحت الآیۃ: ۶، ص۱۷۰، ملتقطاً)ان چیزوں کا نشانیاں ہونا بالکل واضح ہے کہ یہ سب اللہ عَزَّوَجَلَّ کی تخلیق اور قدرت کی دلیلیں ہیں کہ وہ کتنی عظیم قدرت و عظمت والا ہے جس نے ان سب چیزوں کو وجود بخشا۔
نوٹ:اس سے متعلق مزید تفصیل جاننے کے لئے سورۂ بقرہ آیت164کے تحت مذکور تفسیر ملاحظہ کیجئے۔
آیت کے آخر میں فرمایا کہ متقیوں کیلئے ان چیزوں میں نشانیاں ہیں۔چونکہ ا ن چیزوں میں غور کرکے ایما ن و عِرفان صرف خوفِ خدارکھنے والوں کو مُیَسَّر ہوتا ہے اس لئے انہی کا ذکر فرمایا۔ بہت سے کافر یہ چیزیں دیکھ کر سرکش ہوجاتے ہیں جیسے آج اکثرسائنس دانوں نے سائنس میں ترقی کرکے خداعَزَّوَجَلَّ کا انکار کردیا۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.