Book Name:Ramadan Ko Khushamdeed kehiye

ہوگیا،اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہسے بَیعَت کی بھی سَعادت حاصِل کر چُکا ہوں۔

سعادت ملے درسِ فیضانِ سنّت          کی روزانہ دو مرتبہ یاالٰہی

(وسائل بخشش مرمم ، ص 103)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو! ماہِ مضان  کی آمد سےپہلےہمیں بھی یہ پکی نیت کرنی چاہیے کہ ہم رمضان المبارک کااحترام  کرتے ہوئےنمازروزےکی پابندی کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ نفل عبادت اور قرآنِ پاک کی تلاوت  میں  مشغول  رہیں گے،کیونکہ ہوتا یہ ہے کہ رمضان المبارک کےابتدائی دنوں میں  تو بڑے ذوق وشوق سے تلاوت کی جاتی ہے مگر بعد میں  کئی لوگ اس عظیم سعادت سے محروم رہ جاتے ہیں،ہمیں اس معاملے میں بھی اپنے بزرگوں کی پیروی کرتے ہوئے ان کے نقشِ قدم پر چلنا چاہیے یہ حضرات اس مقدس مہینے میں صرف ایک بارنہیں بلکہ دن میں کئی مرتبہ ختمِ قرآن کی سعادت حاصل کرتے تھے،چنانچہ

سَیِّدُنا سعد بن ابراہیم زہریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے معمولات

حضرت سیِّدُنا ابراہیم بن سعدزہریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ میرے والدِماجد حضرت سیِّدُنا سعد بن ابراہیم زہریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہرمضان المبارک میں اکیسویں،تیئسویں، پچیسویں، ستائیسویں اور اُنْتِیْسْوِیں کو اس وقت تک افطار نہ کرتے جب تک قرآنِ کریم ختم نہ کرلیتے، مغرب و عشاء کےدرمیان اُخْروی معاملے میں غور وفکر کرتےرہتے اوراکثر افطار کےوقت مجھے مساکین کو بلانے کے لئے بھیجتے تاکہ وہ بھی ان کے ساتھ کھائیں۔(اللہ والوں کی باتیں،۳/۲۴۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے قرآن سے محبت ،ذوقِ تلاوت اور رمضان کی