Book Name:Khuda Ko Razi Karne Wale Kaam
پیارے اسلامی بھائیو! وہ لوگ جو نماز میں صفیں سیدھی کرتے ہیں، ان کے بارے میں بھی ارشاد ہوا کہ اللہ پاک انہیں دیکھ کر مُسکراتا ہے۔
افسوس کی بات ہے کہ آج کل اس معاملے میں بھی بہت سُستی پائی جا رہی ہے، عموماً امام صاحِب جماعت کھڑی کرنے سے پہلے اعلان کرتے ہیں کہ اپنی ایڑیاں، گردنیں اور کندھے ایک سیدھ میں کر کے صفیں سیدھی کر لیجئے! اس کے باوُجُود بہت سارے لوگ امام صاحِب کے اعلان پر کان نہیں دھرتے، صفیں سیدھی نہیں کرتے۔
پیارے اسلامی بھائیو! یاد رکھئے!نماز میں صفیں سیدھی نہ کرنا کوئی عام معاملہ نہیں ہے، اس کے جو نقصانات حدیثوں میں بیان ہوئے ہیں، بہت سخت ہیں۔ * صفیں دُرست نہ کرنا تَرْکِ واجِب، ناجائِز اور گُنَاہ ہے۔([1]) * صَفْ دُرُست نہ کرنے سے نماز ناقص رِہ جاتی ہے۔([2]) * صَفْ درست نہ کرنا نماز میں وسوسے آنے کا سبب ہے، حدیثِ پاک میں ہے:کشادگی بھرو! کیونکہ شیطان تمہارے درمیان بھیڑ کے بچے کی طرح گُھس جاتا ہے۔([3]) * صَفْ سیدھی نہ کرنے میں چہرہ بگڑنے کا اندیشہ ہے،حضرت ابو امامہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایَت ہے، رسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: ضرور تم صفیں سیدھی کرو گے یا تمہاری شکلیں بگاڑ دی جائیں گی یاآنکھیں اُچَک لی جائیں گی۔([4]) * صفیں درست نہ کرنا رَحْمَت سے دوری کا سبب ہے، حدیثِ پاک:جو صَفْ توڑے، اللہ پاک اسے توڑے، اس کے تحت فیض القدیر میں