Book Name:Khuda Ko Razi Karne Wale Kaam
مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لائے اور فرمایا: تم ایسے صَفّ کیوں نہیں بناتے، جیسے فرشتے بناتے ہیں۔ ہم نے عَرْض کیا: یَا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم فرشتے کیسے صَفّ بناتے ہیں؟ فرمایا: پہلے اگلی صَفّ مکمل کرتے ہیں اور خوب مِل کر کھڑے ہوتے ہیں۔ ([1])
اللہ پاک بندے کو فرشتہ صفت دیکھنا پسند فرماتا ہے
تفسیر طبری میں ہے: مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کا معمول مبارک تھا کہ جب نماز پڑھانے لگتے تو نمازیوں کو فرماتے: صفیں سیدھی کر لو! اے فُلاں تُو ذرا آگے ہو جا! اے فُلاں! تُو پیچھے ہو جا! پھر فرماتے: بےشک اللہ پاک تمہیں فرشتوں کی طرح دیکھنا پسند فرماتا ہے۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا؛ نماز میں صفیں سیدھی رکھنا فرشتوں کی صفّت ہے، ہمیں بھی چاہیئے کہ اپنی صفیں سیدھی رکھنے کی عادَت بنائیں۔روایات میں ہے * صَفْ سیدھی رکھنا نماز کا حُسْن ہے۔([3]) * اگلی صفوں سے ملنے والوں پر اللہ پاک اور فرشتے دُرود بھیجتے ہیں۔([4]) * صَفْ پوری کرنے کے لئے اُٹھنے والے قدم اللہ پاک کو محبوب (پیارے) ہیں۔ ([5]) * جو صف کی خالی جگہ پُر کرے، اس کی مغفرت ہو جائے گی۔ ([6]) * صَفْ پوری کرنا
[1]...تفسیر بغوی، پارہ:23 ،سورۂ صافات،زیرِ آیت:1،جلد:3 ،صفحہ:653۔
[2]... تفسیر طبری،پارہ:23،سورۂ صافات،زیرِ آیت:166،جلد:10،صفحہ:539، حدیث:29681 ۔
[3]... بخاری، کتاب الاذان، باب اقامۃ الصف من تمام الصلاة،صفحہ:239، حدیث: 722۔
[4]...ابو داود، کتاب الصلاة، باب فى الصلاة تقام ولم يأت الامام...الخ، صفحہ:100، حدیث:543۔
[5]... ابو داود، کتاب الصلاة، باب فى الصلاة تقام ولم يأت الامام...الخ، صفحہ:100، حدیث:543۔
[6]...مسند بزار، مسند ابى جحیفۃ،جلد:10، صفحہ:159، حدیث:4232۔