Faizan e Sahaba

Book Name:Faizan e Sahaba

جو شخص وہ وقت پائے اس کے لئے میری اور میرے ہدایت یافْتہ خُلفائے راشدین کی سُنَّت پر عمل کرنا ضَروری ہے اسی سُنَّت پر سختی سے کاربند رہنا ۔ (ترمذی،کتاب العلم،باب ماجاء فی الاخذ بالسنة ، ۴/۳۰۸،حدیث: ۲۶۸۵)

حضرتِ سیِّدُنا حَسَن بَصْرِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی سے مروی ہے کہ حضرت سیِّدُنا عبدُاللہ بن عُمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے فرمایا: ’’جو کسی کی پیروی کرنا چاہتا ہو وہ اَسْلاف کی پیروی کرے، جو حُضورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے صحابہ ہیں، یہی اس اُمَّت کے بہترین لوگ ہیں، ان کے دل نیکی وبھلائی میں سب لوگوں سے بڑھ کرہیں، ان کا علم سب سے وسیع اور ان میں تکلُّف (یعنی بناوٹ ونمائش) نہ ہونے کے برابر تھا۔ یہ وہ نُفُوسِ قُدْسِیّہ تھے جنہیں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے اپنے نبی ٔکریم، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی صُحْبت اور دین کی تبلیغ کےلئے مُنْتَخَب فرمایا، پس تم ان کے اخلاق وعادات اور ان کے طَور طریقوں پر چلو کیونکہ وہ حضرت سَیِّدُنا محمد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے صحابہ ہیں، ربّ ِکعبہ کی قسم! یہی حضرات ہدایت کے سیدھے راستے پرگامزن تھے۔ (حلية الاولیا)

صِدّیق وعُمر کا وَسیلہ کام آگیا

ایک شخص کا بیا ن ہے کہ میرے استاذ کے ایک رفیق فوت ہوگئے۔ استاذ صاحب نے انہیں خواب میں دیکھ کر پوچھا: ’’مَا فَعَلَ اللّٰہُ بِکَ‘‘ یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے آپ کے ساتھ کیا مُعامَلَہ فرمایا ؟‘‘جواب دیا:’’اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے میری مَغْفرت فرما