Book Name:Faizan e Imam Ghazali
ورِیاکاری کی تباہ کاری سے محفوظ فرمائے۔ اٰمین بِجَاہِ النَّبِی الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ
مِرا ہر عمل بس تِر ے واسِطے ہو کر اِخلاص ایسا عطا یا اِلٰہی
رِیا کاریوں سے سیاہ کاریوں سے بچا یاالہٰی بچا یا اِلٰہی
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج ہم نے حُجَّۃُ الْاِسْلام سیّدُنا امام محمد غزالیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی کی سیرتِ مُبارَکہ اور اس سے حاصل ہونے والے مدنی پُھول سُننے کی سَعادت حاصل کی ۔ حُجَّۃُ الْاِسْلام سیّدُنا امام محمد غزالیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی کی پاکیزہ عادات، صفات مثلاً حُصُولِ علم کیلئے مختلف شہروں کا سفر کرنا، دُنیا سے بےرغبتی اور سادہ لباس وغذا اپنانا ، قیمتی لباس پہننے کے بجاۓ سادہ لباس زَیْبِ تَن کرنا،دن رات درس و تدریس، مُراقبہ ومُجاہدہ اورفکرِ آخِرت میں مشغول رہنا اور وَقْت کے امام اور مُجدِّد ہونے کے باوُجُود شہرت و ناموری کی خواہش نہ رکھنا جیسی مُبارک صِفات، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی ذاتِ پاک کا حصّہ تھیں۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں بھی دنیا کی محبت سے چھٹکارا عطا فرما دے، کاش! ہم سادہ لباس سُنّت کے مطابق استعمال کرنے کے عادی ہو جائیں، کاش! نفس کے ہاتھوں مجبور ہو کر نِت نئی لذّتوں میں پڑنے کی بجائے سادہ کھانے کا ذہن اور پیٹ کا قفلِ مدینہ نصیب ہو جائے، کاش! ہم بھی علمِ دین سیکھنے اور سکھانے کا جذبہ پانے میں کامیاب ہو جائیں، کاش! ہمیں قبر و حشر کی فکر نصیب ہو جائے۔ اٰمِیْن بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہُ تَعَالیٰ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگر ہم اَوْلیاءُ اللہ کے نَقشِ قدم پر چلتے ہوئے زِندگی گُزارنا