Hazrat Sayyiduna Talha bin Ubaidullah ki Sakhawat

Book Name:Hazrat Sayyiduna Talha bin Ubaidullah ki Sakhawat

اور پریشانیاں اُن پر نازل ہوتیں تو اِس پر خُوش ہوتے اور فرماتے: اب ہمارے رَبّعَزَّ وَجَلَّ نے ہم پر نظْرِکَرَم فرمائی ہے۔یہ تھے سَلَف صالحینعَلَیْہِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْمُبِیْن کے اَحوال اور اُن کےاَوصاف ،ان کےفضائل تو اِس قدر ہیں جن کا بیان ممکن نہیں۔(مزید فرماتے ہیں کہ ) اب میں تمہاری حالت بیان کروں گا ،جو اُن کے اَوصاف کے بَرخِلاف ہے۔ تم مال داری کی حالت میں سرکشی کرتے ہو، خُوشحالی میں ناشکری کرتے ہو اور مال و دولت کی فراوانی میں اَکڑتے ہو،نعمتوں پر اللہ عَزَّوَجَلَّ کا شکر اَدا نہیں کرتے، تکلیف کی حالت میں نااُمّیدی اِخْتِیار کرتے ہو،آزمائش کے وقت ناراض ہوتے ہو اور اُس کی رِضا پر راضی نہیں ہوتے۔([1])

امیں ہیں یہ قرآن و دِینِ خدا کے

مدارِ ہُدیٰ اِعتبارِ صحابہ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ صحابَۂ کرامرِضْوَانُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  کس قدر سادہ طبیعت کے مالک تھے،باوجود یہ کہ اُن میں بعض حضرات اِنتہائی مالدار تھے، مگر پھر بھی اُن پر ہروقت خوفِ خُدا کا غَلَبہ رہتا، مال و دولت کی کثرت کے باوجود یہ حضرات بُخْلجیسی مُوذی بیماری  کو اپنے قریب بھی نہ پھٹکنےدیتے،ہر وقت مال و دولت جمع کرنے،امیر و کبیر بننے اور ٹھاٹ باٹ سے رہنے کی خواہش نہ رکھتے،یہ حضرات فَقْر و فاقہ کی زندگی گُزانے کو اپنے لئے نعمتِ خداوندی تَصَوُّر کرتے،دِینِ اسلام کی خاطر مال و دولت خرچ کرتے نیز غریبوں، مسکینوں اور حاجت مندوں پر دِل کھول کر خرچ کِیا کرتے تھے۔آئیے!صحابَۂ کرامرِضْوَانُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن اور بزرگانِ دینعَلَیْہِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْمُبِیْن کی سخاوت کے چند مختصر واقعات سُنتے ہیں چنانچہ


 

 



[1] احیاء العلوم،۳/۷۹۸تا ۸۰۰ملتقطاً