Hazrat Sayyiduna Talha bin Ubaidullah ki Sakhawat

Book Name:Hazrat Sayyiduna Talha bin Ubaidullah ki Sakhawat

اور لگوانے سے بچوں گا۔٭نَظَر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سَیِّدُنا طلحہ بن عُبَیْدُاللہ کی سخاوت

حضرت سَیِّدُنا امام شَمْسُ الدِّین محمد بن اَحمد ذَہَبِیْرَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ ایک بار حضرت سیِّدُناطلحہ بن عُبَیْدُاللہ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکے پاس رات کے وقت حَضْر َمَوْت سے سات(7) لاکھ درہم موصول ہوئے تو بے چین ہو گئے۔اُن کی زوجَۂ مُحترمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَانے عرض کی:عالی جاہ! آپ کو کیا ہوگیا ہے؟فرمایا:میں فکرمند ہوں کہ جس بندے کی راتیں،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی بارگاہ میں عبادت کرتے ہوئے گُزرتی ہوں، گھر میں اِس قدر مال کی موجودگی میں آج اس کی بارگاہ میں کیسے حاضر ہو گا؟ تو آپ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی زوجہ نے عرض کی: اِس میں پریشانی کی کیا بات ہے؟ آپ اپنے (غریب) دوستوں کو کیوں بھول رہے ہیں؟ صبح ہوتے ہی اُنہیں بُلاکر یہ سارا مال اُن میں تَقْسِیم فرما دیجئےگا۔ آپ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا:اللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ پر رحم فرمائے! آپ تو نیک باپ کی نیک بیٹی ہیں۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جان لیجئے کہ یہ نیک باپ کی نیک بیٹی کوئی اور نہیں بلکہ امیر المؤمنین حضرت سیدناابوبکرصدیق  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی شہزادی اورآنکھوں ٹھنڈک یعنی حضرت سیّدَتُنا اُمِّ کلثوم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا تھیں۔

 چُنانچہ صبح ہوتے ہی حضرت سَیِّدُنا طلحہ بن عُبَیْدُ اللہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے مُہاجِرین و اَنْصار صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں مال تَقْسِیم کرنا شُروع کر دِیا اور اِس میں سے کچھ حِصّہ اَمِیرُالمؤمنین حضرت سَیِّدُنا علیُّ الْمُرتضیٰ شیرِ خُدا کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کی خدمت میں بھی بھیجا۔دَورانِ تَقْسِیم آپ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی زوجۂ مُحْتَرِمہ نے آپ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے عرض کی: اے ابو محمد! کیا اِس مال میں ہمارا بھی کوئی حصہ ہے؟ ارشاد فرمایا:آپ کہاں رہ گئی تھیں، چلیں جو باقی بچ گیا ہے، وہ آپ لے لیں۔فرماتی ہیں کہ