Maut kay Qasid

Book Name:Maut kay Qasid

بے نمازی ،نمازی بن گیا

سردارآباد (فیصل آباد) کے ہجویری ٹاؤن محلہ بلال گنج میں مقیم اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ دعوت اسلامی کے پاکیزہ مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے پہلے مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ میں ایک ماڈرن، کلین فلمیں ڈرامے دیکھنا اور گانے باجے سننا میرا محبوب مشغلہ تھا، پانچ وقت کی نماز تو کیا جمعہ پڑھنے سے بھی محروم رہتا۔ ایک دن کسی عزیز کے گھر جانا ہوا وہاں بیٹھے بیٹھے اچانک میری نظر الماری میں رکھی ایک اسلامی کتاب پر پڑی میں نے وہ کتاب اٹھائی اور پڑھنا شروع کردی۔ کتاب بہت اچھی تھی اس لئے میرے دل میں دینی کتب کے مطالعے کا شوق پیدا ہوا چنانچہ میں نے اپنے دوست سے مطالعے کیلئے کچھ کتابیں مانگیں اس نے مجھے قبر و آخرت کے متعلق امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے چند رسائل دئیے۔ جب میں نے ان رسائل کا مطالعہ کیا تو مجھ پر رقت طاری ہوگئی میری آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے اور اس بات کا احساس ہوا کہ میں اب تک غفلت کی زندگی گزار رہا تھا۔ اسی وقت میں نے سچے دل سے گناہوں بھری زندگی سے توبہ کی، نمازی بن گیا۔ دعوت اسلامی کے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں بھی حاضر ہونے لگا۔ چہرے کو داڑھی مبارک اور سر کو عمامہ شریف سے سجا لیا اور دعوت اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول سے وابستہ ہوگیا۔(کالے بچھو کا خوف:۲۸)

اللہ کرم ایسا کرےتجھ پہ جہاں میں

اے دعوت اسلامی تیری دھوم مچی ہو

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اعتکاف کی ترغیب :

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ ماہِ رَمَضانُ الْمُبارَک کی آمدآمدہے اور اس ماہ ِمُبارَک کی برکتوں کے تو کیا کہنے کہ اس ماہ میں عبادت کرنے اور نیکیوں میں اِضافہ کرنے کے مَواقع بہت بڑھ جاتے ہیں۔چُنانچہ