Faizan e Khadija tul Kubra

Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

مَسائل کی معلومات اور  علمی قابلیت معلوم ہوئی کیونکہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا نے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سلام کے جواب میں اس طرح نہیں کہا: ”عَلَیْہِ السَّلَام یعنی  اُس پرسلامتی ہو۔“کیونکہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَا نے اپنی بےمِثَال فہم وفِراست سے یہ بات جان لی تھی کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سلام کا جواب اس طرح نہیں دیا جائے گا،جیسے مخلوق کو دیا جاتا ہے، سَلام تو  اللہ تَعالیٰکے ناموں میں سے ایک نام ہے  نیز ان الفاظ کے ذریعے مُخاطب کو سلامتی کی دُعا دی جاتی ہے، چنانچہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنۡہَانے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سلام کے جواب میں  اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی حمد وثنا بیان کی، پھر جبریل عَلَیْہِ السَّلَام اور پھر رسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں جوابِ  سلام عَرْض کیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ سلام بھیجنے والے کے ساتھ ساتھ  سلام پہنچانے والے کو بھی سلام کا جواب دینا چاہئے۔(1)

اگر کوئی کسی کا سلام لائے تو...؟

     میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!(جب کوئی کسی کا سلام پہنچائے تو اس کا) جواب یُوں دیناچاہیےکہ پہلے اس  پہنچانے والے کوسلامتی کی دُعا دی جائے پھراس کوجس نے سلام بھیجا ہے۔یعنی یُوں کہیں : عَلَیْکَ وَعَلَیْہِ السَّلَام(2)اللہعَزَّ  وَجَلَّ ہمیں عِلْمِ دِیْن سیکھنےاوراس پرعمل کرنےکی توفیق عطافرمائے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ دعوتِ اسلامی نے ہمارے لئے عِلْمِ دِیْن سیکھنے کے  بہت ہی آسان  ذرائع پیدا کردئیے ہیں،ہمیں بھی چاہئے کہ ہفتہ وارسُنَّتوں بھرے اجتماع ومدنی مذاکرے میں شرکت  کریں۔ ماہِ رمضان اپنی برکتیں لُٹائے جا رہا ہے،کثیر عاشقانِ رمضان پورے ماہِ رمضان کے اعتکاف کی سعادت حاصل کیے ہوئے ہیں،اے کاش!ہم بھی ان عاشقانِ رمضان کی صحبت میں علمِ دین سیکھنے کی سعادت حاصل کریں، ورنہ کم از کم آخری عشرے کے اعتکاف کے ذریعے علمِ دین سیکھنے کی کوشش تو لازمی کریں،ہر ماہ تین (3)دن کے مدنی قافلے میں سفر کو معمول بنائیں بلکہ چاندرات سے ہاتھوں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

[1]... فتح الباری، كتاب مناقب الانصار، باب تزويج النبى صلى الله عليه وسلم...الخ، ٨/١١٧، تحت الحديث:٣٨٢٠، ملتقطاً.

2...بہارِ شریعت، حصہ۱۶، ۳/۴۶۳.