Maula Ali ka Ishq e Rasool ma Ishq e Rasool kay Taqazay

Book Name:Maula Ali ka Ishq e Rasool ma Ishq e Rasool kay Taqazay

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط

اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

اَلصَّلوٰۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ  

 

وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ

اَلصَّلوٰۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ  

 

وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ

نَوَیْتُ سُنَّتَ الاعْتِکَاف   (ترجَمہ:میں نے سنّتِ اعتکاف کی نیّت کی)

جب بھی مَسجِد میں داخِل ہوں، یاد آنے پر نفلی اعتِکاف کی نیّت فرما لیا کریں، جب تک مسجد میں رہیں گے، نفلی اعتکاف کا ثواب حاصل ہوتا رہے گا اور ضِمناً مسجد میں کھانا، پینا بھی جائز ہو جائے گا۔

فِرِشتوں کی امامت :

حضرتِ سَیِّدُنا حَفْص بن  عبدُاللہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا بیان ہے کہ میں نے اِمام الْمُحَدِّثِین حضرتِ سَیِّدُنا اَبُو زُرْعَہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کو ان کی وَفات کے بعد خَواب میں دیکھاکہ وہ پہلے آسمان پرفِرِشتوں کو نَماز پڑھا رہے ہیں۔میں نے دَریافت کِیا:اے اَبُو زُرْعَہ! آپ کو یہ اِعْزازو اِکرام  کیسے ملا ہے؟اُنہوں نے اِرشاد فرمایا: ”میں نے اپنے ہاتھ سے دس(10) لاکھ حَدیثیں لکھی ہیں اور مَیں  ہرحدیث میں دُرودِ پاک پڑھا کرتا تھا اور نبیِ رَحمت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کافرمانِ عالیشان ہے کہ جومُسَلمان  ایک مرتبہ مُجھ پردُرُود شریف بھیجتا ہے تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس پر دس رَحمتیں نازِل فرماتاہے۔(شرح الصدور،باب فی نبذ من اخبار من راٰی الموتیالخ،ص ۲۹۴)

قَبْر میں خُوب کام آتی ہے

بیکسوں کی ہے یارِ غار دُرُود

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حُصُولِ ثواب کی خاطِر بَیان سُننےسے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتے ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِیَّۃُ الْمُؤمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ‘‘ مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عمل سے