Maula Ali ka Ishq e Rasool ma Ishq e Rasool kay Taqazay

Book Name:Maula Ali ka Ishq e Rasool ma Ishq e Rasool kay Taqazay

عالم کے دِلرُبا،محبوبِ مشکل کُشاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:جو بندہ بھی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے مَحَبَّت کرتا ہے فقر وفاقہ اس کی طرف  اتنی   تیزی سے آتا ہے جتنی تیزی سے پانی کا سیلاب نچلے جانب گِرتا ہے لہٰذا جواللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے مَحَبَّت کرے اسے چاہیے کہ ( فقروفاقہ کیلئے صبر کی صورت میں ) ڈھال  تیار رکھے۔

 (سنن الکبری للبیہقی ،کتاب الاجارۃ ،باب جوازالاجارۃ ، ۶/۱۹۷،الحدیث:۱۱۶۴۹)

لگاؤ سینے  میں آگ ایسی

 

قَرار پائے نہ دِل کبھی بھی

رُلائے دِن رات تیری اُلفت

 

نبیِّ رَحْمَت شَفیعِ اُمّت

میں نام پر تیرے واری جاؤں

 

میں عِشق میں تیرے سَر کٹاؤں

دو ایسا جَذبہ دو ایسی ہِمّت

 

نبیِّ رَحْمَت شَفیعِ اُمّت

قلیل روزی پہ دو قَناعت

 

فُضُول گوئی سے دیدو نفرت

دُرُود پڑھتا رہوں بکثرت

 

نبیِّ رَحْمَت شَفیعِ اُمّت

                             (وسائلِ بخشش:207،208)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

غریب فائدے میں!

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس واقعے سے جہاں یہ معلوم ہواکہ عشقِ رسول کے پیشِ نظر حضرت مولیٰ علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کو ہرگز یہ منظور نہ تھا کہ ان کے ہوتے ہوئے سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو کوئی تکلیف پہنچے، وہاں یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے مَدَنی حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے مَحَبَّت کرنےو الوں کورِزق کی تنگی اور مال و دولت کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔عُمُوماً ہمارے ہاں غُربت کو بہت بڑی آفت اور باعثِ ذلَّت سمجھا جاتا ہے جبکہ حقیقتاً غُربَت اللہ عَزَّ  وَجَلَّ