Kasrat e Tilawat Karnay Walon kay Waqiyat

Book Name:Kasrat e Tilawat Karnay Walon kay Waqiyat

اِنَّ یَوْمَ الْفَصْلِ مِیْقَاتُهُمْ اَجْمَعِیْنَۙ(۴۰) (پ،۲۵،دخان، آیت ۴۰)    

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:بىشک فىصلہ کادن ان سب کى میعاد ہے۔

توگِر گئے اور غشی طاری ہوگئی ،ان کا سىنہ زمىن سے بُلند ہوا اور لوٹ پوٹ ہونے لگے اور دروازے کے ساتھ آٹکرائے ، جس سے ان کى کمر زخمى ہوگئى اور خون جارى ہوگىا، گھر کى عورتىں چىخنے لگىں تو ہم لوگ دوڑ کرآئے اور دروازے پر آکر رُک گئے، ىہاں تک کہ وہ آہستہ آہستہ ہوش مىں آئے، پھرہم اندر داخل ہوئے تو آپ وہى آىت دُہرا رہے تھے، على بن عبدُ اللہکہتے ہىں کہ آپ کو جو زخم پہنچا تھا وہ برابر قائم رہا حتّٰى کہ آپ کا انتقال ہوگیا۔ (صفۃ الصفوة ج۲،الجزءالثالث ،ص۲۴۷)

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔

تِرے خوف سے تیرے ڈَر سے ہمیشہ

میں تھر تھر رہوں کانپتا یا اِلٰہی

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص105)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! اس حکایت میں  بیان ہوا کہ حضرت ىحىىٰ بن سعىدقطانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مغرب اور عشاء کے درمىان ایک قرآنِ کریم ختم فرمالیا کرتے تھے۔ ہوسکتا ہے کسی کے ذہن میں شیطان یہ وسوسہ ڈالے کہ  حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمان ہے  کہ  ''جس نے تین(3) رات سے کم میں قرآن پڑھا، اس نے سمجھا نہیں۔'' (''سنن أبي داود''، کتاب شہر رمضان، باب تحزيب القرآن، الحديث: ۱۳۹۴، ج۲، ص۷۹)پھر یہ حضرات اس قدر مختصر عرصے میں کیسے تلاوت کرلیا کرتے تھے؟چنانچہ حکیمُ الاُمت حضرت مفتی احمد یارخان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اس حدیث کا مطلب بیان کرتے ہوئے فرماتے