Allah Walon Kay Ikhtiyarat

Book Name:Allah Walon Kay Ikhtiyarat

فوراً اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہِ عالی میں اپنے گناہوں کى معافى مانگی اور توبہ اِستغفار کرنے لگے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ  میں دُعا کے لیے ہاتھ دراز کردئیے  اور بارش اور خوشحالی کی دعاکی۔ کہا جاتا ہے کہ ابھى حضرت لعل شہباز قلندر رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ دُعا مانگ کر اپنے حجرۂ مبارکہ مىں داخل بھى نہ ہونے پائے  تھے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے آپ کى دعا کو قبولیت سے مشرف فرمایا اور رحمت کی بُوندیں برسنیں لگیں۔ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے فضل وکرم اورحضرت سَیِّدُنا لعل شہباز قلندر رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی قبولیتِ دعا کی خوشی میں لوگوں نے کھانے پکاکر غرباء و مساکىن مىں تقسىم کىے۔ حضرت سیدنا لعل شہبازقلندررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے نمازِ عشاء کى ادائىگى کے بعداجتماعِ ذکرونعت کا اہتمام فرمایا اور لوگوں نے مل کر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کا ذِکر کىا اورحضور پُرنور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی ذاتِ گرامی پر خوب دُرود  و  سلام پىش کىا۔([1])

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی اُن پر رحمت ہواور اُن کے صدقے ہماری  بے حساب مغفرت ہو۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس حکایت سےمعلوم ہواکہ جب کوئی مصیبت پہنچے تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ    کے نیک بندوں  کی بارگاہ میں حاضر ہوکر ان سے دُعاکروانی چاہیے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے نیک بندوں کی دُعائیں فوراً بارگاہِ عالی میں شرف ِقبولیت پاتی ہیں۔نیز یہ بھی معلوم ہواکہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رحمت ملنے پر جائز طریقے سے خوشی کا اظہار کرنا چاہیے جبھی تو حضرت سَیِّدُنا لعل شہباز قلندرعثمان مَروَندی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اجتماعِ ذکرونعت کا اہتمام کرکے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کا شکر ادا کیااور کیوں نہ ہوکہ ان اللہ والوں کی تو ساری زندگی قرآن وسُنَّت کی تعلیمات کا عملی نمونہ ہوتی ہے۔مگرافسوس صدافسوس!ہماری اکثریت ان نیک ہستیوں کے طریقے پر چلنے کے بجائے خوشی کےمَواقع پراپنے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ  کی نافرمانی کرتی نظر آتی ہے  ، خُوب بے حَیائی کا بازار گرم ہوتاہے جس میں ایک دوسرے کے حُقوق  پامال کیے


 



[1] شان قلندر،ص۳۱۱ ملخصا