Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat

Book Name:Buzurgan e Deen Ka jazba e Islah e Ummat

اُس کی آواز موٹی اور باتیں مَعْمُولی ہوں۔(تفسیر نورالعرفان،ص۷۶۶)

جسے نیکی کی دَعْوَت دُوں اُسے دیدے ہِدایَت تُو

زَباں میں دے اَثَر کردے عطا زورِ قلم مَوْلیٰ

(وسائل بخشش مرمم،ص۹۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                      صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

وُضُو کرنے والے کی اِصْلاح

ایک بُزُرْگرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بغداد شریف کے کسی عَلاقے سے گزر رہے تھے،اُنہوں نے ایک نوجوان کو دیکھاجو اچّھے طریقے سے وُضُو نہيں کر رہا تھا ،تو پیار بھرے اَنداز میں اُس سے فرمایا: اے نَوجوان!وُضُو ٹھیک سے کیجئے،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ دُنیاو آخِرت میں آپ پر اِحسان فرمائے۔یہ فرما کر وہ تشریف لے گئے۔وہ نوجوان اُن بُزُرْگ کی نیکی کی دَعْوَت دینے کے میٹھے میٹھے اَنداز سے بے حد مُتَأَثِّر ہُوااور وُضُو کے بعد اُن بُزُرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی خِدمت میں حاضِر ہو کر نَصِیْحَت کاطالِب ہُوا، اُنہوں نے(نیکی کی دَعْوَت دیتے ہوئے)تین(3) مَدَنی پُھول اِرْشاد فرمائے:(1)جان لیجئے! جس نے رَبِّ کائنات  عَزَّ  وَجَلَّ    کی مَعْرِفَت پالی(یعنی اللہ تعالٰی کو پہچان لِیا)وہ نَجات پا گیا،(2)جس نے اپنے دِین کے مُعامَلے میں خَوْف کِیا(یعنی اللہ تعالٰی سے ڈرا)وہ تباہی سے بچ گیا،(3)جس نے دُنیا میں زُہْد(یعنی بے رَغبتی کو)اِخْتِیار کِیا وہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی طرف سے جب کَل( یعنی بروزِ قِیامت) اِس کا ثواب دیکھے گا تو اُس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں گی۔(پھر فرمایا)کیا کچھ مَزید نہ بتاؤں؟عَرْض کی:ضَرور اِرْشاد ہو۔فرمایا:جس میں تین(3) خُوبیاں جمع ہو گئیں اُس کا اِیمان مُکَمَّل ہوگیا: (1)جو نیکی کاحُکم دےاور خُود بھی اُس پرعَمَل کرے،(2)جو بُرائی سے منع کرے اور خُود بھی اُس سے بازرہے اور(3)جو حُدُودِ الٰہی کی حِفاظَت کرے ۔(یعنی شَرعی اَحکامات بجا لائے اور شَرعی ممنوعات سے خود کو بچائے)پھرفرمایا:کِیا کُچھ اوربھی بتاؤں؟عَرْض کی: