Book Name:Siddiq e Akbar Ka Kirdar o Farameen
ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِـيَّةُ الْمُؤمِنِ خَـیـْرٌ مِّـنْ عَمَلِهٖ‘‘مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عَمَل سے بہتر ہے۔([1])
دو مَدَنی پھول:(۱)بِغیر اَچّھی نِیَّت کے کسی بھی عملِ خَیْر کا ثواب نہیں مِلتا۔
(۲)جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔
نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوں گا۔٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گا۔٭ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسرے کے لئے جگہ کُشادہ کروں گا۔٭دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گا، گُھورنے، جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گا۔٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ وغیرہ سُن کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کے لئے بُلند آواز سے جواب دوں گا۔٭ بَیان کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ آج کے بیان میں ہم یارِ غار، یارِ مَزار، عاشقِ اکبر حضرت سَیِّدُناابو بکر صِدِیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے پاکیزہ کردار کی چند جھلکیاں اور آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے بابرکت فرامین سُنیں گے،آیئے پہلے ایک اِیمان اَفروز واقعہ سُنتے ہیں:
اُمُ المُومِنِین حضرت سَیدتُناعائشہ صِدِیقہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہافرماتی ہیں کہ آغازِ اسلام میں جب صحابہ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعین کی تعداد 38ہوگئی تو حضرت سَیِّدُنا ابوبکر صِدِیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنےحُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی