Book Name:Siddiq e Akbar Ka Kirdar o Farameen
صَدقے ہماری مغفرت ہو ۔
محبوبِ ربِّ عرش ہے اس سبز قُبّہ میں
پہلو میں جلوہ گاہ عتیق و عمر کی ہے
(حدائقِ بخشش،219)
مختصر وضاحت:اس سبز رنگ کے گنبد میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے محبوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ آرام فرما ہیں اور ان کے پہلو میں حضرت ابو بکر صدیق اور حضرت عمرِ فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُا جلوہ افروز و آرام فرما ہیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میں اپنے ربّ عَزَّ وَجَلَّ سے راضی ہوں
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرت سَیِّدُنا ابُو بَکر صِدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ وہ جلیلُ القدر صحابی ہیں کہ جن کو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں ایک خاص مَقام حاصل تھا ،چنانچہ حضرتِ سَیِّدُنا عبدُاللہ بِن عُمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں کہ میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے محبوب، دانائے غیوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کےپاس حاضرتھا،وہاں حضرت سَیِّدُنا ابوبکر صِدِیق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ ایسا لباس پہنے تشریف فرما تھے، جس میں بٹنوں کی جگہ کانٹے لگے ہوئے تھے۔اتنے میں جبریلِ امین بارگاہ ِرِسالَت میں حَاضِر ہوئے اور عرض کیا:یَارسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! آج ابوبکر نے ایسا لباس کیوں پہناہوا ہے؟فرمایا:اےجبریل!اس نے اپنا سارا مال فتحِ مکہ سے پہلے مجھ پر قربان کردیا ہے۔جبریل نے عرض کیا:اللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ پر سلام بھیجتا ہے اور فرماتا ہے،ان سے پوچھئے کہ وہ اللہ سے راضی ہیں یا ناراض؟نبیِ اکرم، نُورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:ابوبکر