Book Name:Husn-e-Ikhlaq ki barkatain
اورسُنّتوں سے دُور ہیں یا مختلف گناہوں میں مشغول ہیں اُنہیں پیار و مَحَبَّت،نَرمی و شَفْقَت کے جام پِلائیں اوراچھےاَخلاق کے ذَرِیْعے اُنہیں مدنی ماحول سے قریب کرنے کی کوشش کریں۔
ایک بُزرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:اچھے اَخلاق اَجْنَبِی کو اپنا بنادیتے ہیں اور بُرے اَخلاق اَپنوں کو اَجْنَبِی بنادیتے ہیں۔(دِین و دنیا کی انوکھی باتیں،ص۲۶۸)
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ کُتبِ اَحادیث اچھے اَخلاق کے فضائل سے مالا مال ہیں۔آئیے!بطورِ تَرغیب 4 اَحادیثِ مبارَکہ سُنئے اور جُھومئے:
(1) فرمایا:تم لوگوں کو اپنے اَموال سے خُوش نہیں کرسکتے،لیکن تمہاری خَنْدہ پیشانی اورخُوش اَخْلاقی اُنہیں خُوش کرسکتی ہے۔( شعب الایمان،باب فی حسن الخلق،۶/ ۲۵۳، حدیث: ۸۰۵۴)
(2)فرمایا:قِیامت کے دن بندۂ مومن کے میزانِ عمل میں اچھے اَخْلاق سے زِیادہ وزنی کوئی عمل نہیں ہوگا ۔( ترمذی، کتاب البر و الصلۃ ،باب ماجآء فی حسن الخلق،۳/۴۰۳،حدیث:۲۰۰۹)
(3)فرمایا:ایمان میں زِیادہ کامِل وہ مومنین ہیں،جن کے اَخْلاق زِیادہ اچھے ہوں۔(ابوداود،کتاب السنۃ، باب الدلیل…الخ،۴/۲۹۰،حدیث:۴۶۸۲)
(4) فرمایا:میرے نزدیک تم میں سب سے زیادہ پسندیدہ اور قِیامت کے دن مجھ سے قریب تَر وہ لوگ ہوں گے،جن کے اَخْلاق سب سے زیادہ اچھے ہوں گے۔(ترمذی،کتاب البر و الصلۃ ،ماجاء فی معالی الاخلاق،۳/ ۴۰۹،حدیث:۲۰۲۵)
اَخْلاق ہوں اچّھے مِرا کِردار ہو سُتھرا مَحبوب کا صَدْقہ تُو مجھے نیک بنا دے