Book Name:Lalach Ka Anjaam
میں گِر جاتا ہے۔حضرت سَیِّدُنَا عَبْدُاللہ بِن عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے فرمایا:”اِسی طرح کا مَضمون تو قرآنِ کریم میں بھی مَوجود ہے۔حضرت کَعْب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے پوچھا:کہاں ہے؟ آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اِرْشاد فرمایا: یہ آیت پڑھ لو:
وَ لَا یَحِیْقُ الْمَكْرُ السَّیِّئُ اِلَّا بِاَهْلِهٖؕ- (پ۲۲،فاطر:۴۳)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور بُرا داؤں(فریب)اپنے چلنے والے ہی پر پڑتا ہے۔
( تفسیر قرطبی،فاطر، تحت الآیۃ: ۴۳، ۷/۲۶۱ملخصاً)
امام زُہْری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ نبیِّ اَکرم،نورِ مُجسّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرْشاد فرمایا:تم کسی کے خلاف سازِش نہ کرو اور نہ ہی کسی سازِش کرنے والے کی مدد کرو کیونکہ اللہ پاک اِرْشاد فرماتا ہے:
وَ لَا یَحِیْقُ الْمَكْرُ السَّیِّئُ اِلَّا بِاَهْلِهٖؕ- (پ۲۲،فاطر:۴۳)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور بُرا داؤں(فریب)اپنے چلنے والے ہی پر پڑتا ہے۔
( تفسیر قرطبی، فاطر، تحت الآیۃ: ۴۳، ۷/۲۶۱)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے!حِرْص اور لالچ آپس میں مُتَرَادِف یعنی دو ایسے الفاظ ہیں جن کا معنیٰ ایک ہی ہے،لالچ اُردو زبان کا جبکہحِرْصعَرَبی زبان کا لفظ ہے۔حِرْص و لالچ کسی چیز کی مزید خَواہش کرنے کا نام ہے اور یہ کسی بھی چیز کی ہوسکتی ہے،جیسا کہ