Book Name:Shan e Sayedatuna Aisha Siddiqa
روشن باب یہ بھی ہے کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا جس طرح فرض روزوں کی پابند تھیں اِسی طرح آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا نفلی روزے بھی کثرت سے رکھا کرتی تھیں،گرمی چاہے کتنی ہی شدید ہوتی مگر آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا گرمی کی پروا کئے بغیر رضائے الٰہی پانے کے لئے اِنتہائی گرم موسم میں بھی نہ صِرْف روزہ رکھ لیتیں بلکہ اِستقامت کے ساتھ اُسے پورا بھی فرماتی تھیں۔آئیے!بطورِ ترغیب ایک واقعہ سُنئے اور نفل روزے رکھنے کی نِیَّت کیجئے،چنانچہ
حضرت سیِّدُنا عبدُالرَّحمٰن بن ابو بَکْررَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما عَرَفہ(9ذُوالْحِجَّةِ الْحَرام)کے دن حضرت سیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیْقَہ،عابِدہ، زاہِدہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے پاس تشرِیف لائے تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا روزے سے تھیں اور(گرمی کی شدَّت کےباعِث)آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاپرپانی کا چِھڑکاؤ کیا جارہا تھا۔حضرت سیِّدُنا عبدُالرَّحمنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا سے عَرْض کی:اِفطارکرلیجئے۔آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا نے فرمایا:کیا میں اِفطارکرلوں؟حالانکہ میں نے رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو یہ فرماتے سُنا ہے کہ ”بے شک عَرَفَہ کےدِن کاروزہ ایک سال پہلےکےگُناہوں کاکفارہ ہے۔“(مسند احمد،مسند عائشہ رضی اللہ عنھا،۹/۴۴۸ ،حدیث:۲۵۰۲۴)
ناز برداری تمہاری کیوں نہ فرماوے خدا نازنینِ حق نبی ہیں تم نبی کی نازنین
(رسائل نعیمیہ،دیوان سالک، ص۵۱)
سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ!اُمُّ الْمُؤمنین سَیِّدَہ عائشہ صِدِّیْقَہ،عابِدہ،زاہِدہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکےنفل روزوں کا مَدَنی جذبہ اور آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کی اِستقامت مرحبا!شدید گرمیوں کا موسم ہے،اور گرمی کی