Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

Book Name:Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اِنتقال فرمایا(تو)نَوّے ہزار(90،000) شاگرد مُحَدِّث چھوڑے۔ (ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت،ص۲۳۸)

آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے والدِ مُحْتَرَم کا مُخْتَصر تعارُف

امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے والد ِ ماجِد بڑے ممتاز بُزرگ اور زَبَرْدَسْت عالِمِ دین تھے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ امام بُخاری کے اُستاذ حضرت سَیِّدُنا عَبْدُاللہ بِن مبارَک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی صُحبت میں رہتے تھے،آپ صاحب ِروایت مُحَدِّث تھے،آپ حضرت سَیِّدُناعَبْدُاللہ بن مبارَک،حضرت سَیِّدُنا امام مالِک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہما،اِن کے شاگردوں اور اُس زمانے کےمُحَدِّثِین سے روایت کرتے تھے،بڑے ہی مُسْتَجَابُ الدَّعْوَات بزرگ تھے(یعنی آپ کی دعائیں بہت زیادہ مقبول ہوتی تھیں)،ایسے کہ بارگاہِ خداوندی میں عَرْض کرتے کہ میری سب دعائیں دنیا ہی میں نہ قَبول کرلے کچھ آخرت کے لئے رہنے دے،حلال کھانے کے ایسے پابند تھے کہ حرام تو حرام مشکوک چیزوں سے بھی بچتے تھے،حتّٰی کہ وِصالِ ظاہری کے وَقْت فرمایا:مىرے پاس جتنا بھی مال ہے اُس مىں اىک دِرْہم بھى شک و شُبہے والا نہىں ہے۔ (نزہۃ القاری۱/۱۰۷،ملخصاً)(ارشاد السارى، ترجمۃ الامام بخاری، ۱/۵۵)

امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی بینائی لَوٹ آئی

امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  ابھی چھوٹی عمر کےتھے کہ آپ کے والِدِ ماجِد کا اِنتقال ہوگىا اور پھر پرورش کى تمام تر ذِمَّہ دارىاں آپ کى والِدۂ ماجِدہ نے سنبھالیں۔بچپن شریف میں امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی بینائی جاتی رہی۔والِدۂ ماجِدہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہا اِس صَدمہ سے روتی رہتیں اور گڑ گڑا کر دعا مانگا کرتیں۔ایک رات سوتے میں قسمت کا سِتارہ چمک اُٹھا ، دل کی آنکھیں کُھل گئیں، خواب میں