Madinay Ki Khasoosiyat

Book Name:Madinay Ki Khasoosiyat

مَکَّۂ مُکَرَّمَہ یاجَدَّہ شریف سےجب مدیْنۂ مُنوَّرہآتےہیں تو مسجِدِنَبَوِی شریف آنے سے  قَبل اُونچے قُبّوں (گنبدوں ) والی ایک نہایت ہی خوب صورت مسجِد آتی ہے یِہی’’مسجدِغَمامہ‘‘ہے۔ہمارے پیارےآقا،مکّی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے2ہجری میں پہلی بار عِیْدُالْفِطْر اورعِیْدُالاَضْحٰی کی نَماز اِس مَقام پرکُھلے میدان میں ادا فرمائی۔یَہیں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بارِش (Rain)کےلئے دُعا فرمائی،دُعا فرماتےہی بادَل آئے اور بارِش برسنی شُروع ہوگئی۔’’بادَل‘‘کو عَرَبی زَبان میں غَمَامَہ کہتے ہیں،اِسی نِسبَت سےاِسےاب ’’مسجدِغَمامہ‘‘ کہتے ہیں۔یہاں کُھلا میدان تھا،پہلی صدی کے مجدِّد،امیرُالْمُؤمنین حضرت سَیِّدُنا عُمَر بن عبدُالعزیز رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے یہاں مسجِد تعمیر کروائی۔

آئیے!اب چند مزید مُقَدَّس مقامات کے بارے میں سُنتے ہیں،چنانچہ

(3)جنّت کی کیاری

       تاجدارِمدینہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےحُجرۂ مُبارَکہ(جس میں سرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مزارِ پُرانوارہے)اورمِنبرِنُوربار(جہاں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ خُطبہ اِرشادفرمایاکرتےتھے)کادرمِیانی حصَّہ جس کاطُول(یعنی جس کی لمبائی)22مِیٹراورعَرض(یعنی چوڑائی)15میٹرہے۔رَوْضَۃُالجَنَّہیعنی ’’جنَّت کی کیاری“ہے، چُنانچِہ

       ہمارےپیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکافرمانِ عالیشان ہے:مَابَیْنَ بَیْتِیْ وَمِنبَرِیْ رَوْضَۃٌ مِّنْ رِّیَاضِ الْجَنَّۃِ یعنی میرےگھراورمِنبرکی دَرمِیانی جگہ جنَّت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے۔ (بُخاری،۱/۴۰۲ ،حدیث:۱۱۹۵)عام بول چال میں لوگ اِسےرِیَاضُ الْجَنَّۃکہتے ہیں مگر اصْل لفظ ’’رَوْضَۃُ الْجَنَّہ‘‘ہے۔

یہ پیاری پیاری کیاری تِرے خانہ باغ کی

سرد اِس کی آب و تاب سے آتَش سَقَر کی ہے