Book Name:Ikhtiyarat-e-Mustafa (12Shab)
ہیں،خیال کیا کہ کاش!اِس وقت خاندانِ عبدِمناف کی کچھ عورتیں میرے پاس ہوتیں، اچانک کیا دیکھتی ہیں نہایت حسینہ و جمیلہ عورتوں سے گھر بھر گیا ۔آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا نے اُن سے پوچھا:”بیبیو تم کون ہو؟کہاں سے آئی ہو ؟اور کیوں آئی ہو؟“اُن میں سے ایک بولیں،”میں اُمُّ البشر(یعنی)تمام انسانوں کی ماں زوجۂ آدم،حوّا ہوں“رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا،دوسری بولیں،”میں فرعون کی بیوی آسیّہ ہوں“رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا ،تیسری بولیں،” میں عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی والدہ مریم ہوںرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا اور باقی تمام عورتیں جنت کی حوریں ہیں، آج کونین کے دُولہا، دو جہاں کے داتا،فقیروں کے حاجت روا مُحَمَّدٌرَسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آمد آمد ہے، اِن کے استقبال اور آپ کی خدمت کے لیے ہم آئی ہیں۔ اے آمنہ! دروازے کے باہر نظر ڈالو چاروں طرف دور دور تک فرشتوں کے میلے لگے ہوئے ہیں، گھر میں حوریں اور مکانِ عالیشان میں فرشتے حاضر ہیں ، جن کی قطاریں آسمان تک ہیں“۔
پیارے نبی،میٹھے نبی،اچھے نبی،سچے نبی،آمنہ کے آنکھوں کے تارے نبی،دائی حلیمہ کے دُلارے نبی،بے سہاروں کے سہارے نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ختنہ شدہ،ناف بُرِیْدَہ (سرمہ لگی ہوئیں)آنکھوں کے ساتھ تشریف لائے ۔ ہر قسم کی آلائش(گندگی)سے پاک بلکہ آلائشوں(گندگیوں)سے پاک کرنے کے لیے تشریف لائے۔غیب سے آواز آنے لگی:ربِّ کعبہ کی قسم! کعبہ کو عزت مل گئی ۔ ہوشیار ہو جاؤ ! کعبہ کو ان کا قبلہ و مَسْکَن(رہنے کی جگہ)ٹھہرا دیا گیا ہے۔
مُصطفے جانِ رحمت،تاجدارِ رسالت،شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے دُنیا میں تشریف لاتے ہی ربّ کریم کی بارگاہ میں سجدہ کیا ۔ مبارک اُنگلیاں آسمان کی طرف اُٹھی ہوئی تھیں۔جنّتی پھولوں سے بڑھ کر حسین ہونٹ حرکت کر رہے تھے اور آواز آرہی تھی ،رَبِّ ھَبۡ لِیۡ اُمَّتِیۡ ،رَبِّ ھَبۡ لِیۡ اُمَّتِیۡ ،رَبِّ ھَبۡ لِیۡ اُمَّتِیۡ،ولادت ِ مُصْطَفٰے کے موقع پر 3 جھنڈے نصب کیے گئے،ایک مشرق میں ،ایک مغرب