Book Name:Ikhtiyarat-e-Mustafa (12Shab)
زندہ کرنے،کوڑھ(ایک مرض جو خون کی خرابی سے پیدا ہوتا ہے)اور بَرْص(سفید داغ)کی بیماری دُور کرنے کے اِخْتِیارات و معجزات عطا فرمائے،حضرت سَیِّدُنا سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کو جِنّوں اور ہواؤں پر حکومت کرنے اور تین(3) مِیْل سے چیونٹی کی آواز سننے وغیرہ جیسے اِخْتِیارات عطا فرمائے اور جب اللہ پاک نے شاہِ بنی آدم،شافعِ اُمَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو رسول بنا کر بھیجا تو چونکہ آپ اوّلین و آخرین کے سردار بنائے گئے ہیں، لہٰذا اللہ پاک نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کوپچھلے انبیا و رُسُل عَلَیْہِمُ السَّلَام سے بڑھ کر فضائل و کمالات و اِخْتِیارات کا مالک بنایا ، حتّٰی کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو چاند سُورج پر بھی اِخْتِیار عطا فرمایا ۔چُنانچہ
شیخِ طریقت، امیرِ اَہلسنت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابُو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رِسالے ”نُور کا کِھلونا“کے صفحہ نمبر 6 پر لکھتے ہیں:
حضرت سیِّدُنا عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے رسولِ اکرم، نُورِ مجسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے عَرْض کی:یَارَسُوْلَاللہصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!مجھے توآپ کی نُبوّت کی نشانیوں نے آپ کے دِین میں داخِل ہونے کی دعوت دی تھی، میں نے دیکھا کہ آپ (بچپن میں) جُھولےمیں چاند سے باتیں کرتے اوراپنی اُنگلی سے اُس کی جانب اشارہ کرتے تو جس طرف آپ اِشارہ فرماتے،چاند اُس جانب جُھک جاتا۔حُضُورپُر نُور،شافعِ یومُ النُّشُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:میں چاندسے باتیں کرتاتھااور چاندمجھ سے باتیں کرتا تھا،وہ مجھے رونے سے بہلاتا تھا اور جب چاند عرشِ الٰہی کے نیچے سجدہ کرتا تواُس وقت میں اُس کی تَسْبِیْح کرنے کی آواز سُنا کرتاتھا۔