Book Name:Imam Shafai Ki Seerat
شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے فضل و کمال کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ حضورِ اکرم ،نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا تھا :عَالِمُ قُرَیْشٍ یَمْلَاُ طَبَاقَ الْاَرْضِ عِلْمًا یعنی قریش کا ایک عالم دنیا کو علم سے بھر دے گا۔بہت سے علمائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام نے فرمایا کہ اس حدیثِ پاک میں امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی طرف اشارہ ہے ۔علامہ عبدُ الرؤف مناوی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ اس حدیث پاک میں قریش کے جس عالم کا ذکر فرمایا گیا ہے وہ امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ ہیں۔(فیض القدیر، ۲/۱۳۴، تحت الحدیث: ۱۴۶۰) امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ جس طرح حضرت سَیِّدُنا عمر بن عبدُ العزیز پہلی صدی کے مجدد تھے اسی طرح امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ دوسری صدی کے مجدد ہیں۔(حلیۃ الاولیاء ۹/۱۰۵، الامام الشافعی ،حدیث:۱۳۲۳۶) مزید فرماتے ہیں کہ تیس سال میں میری کوئی رات ایسی نہیں گزری جس میں میں نے امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے لئے دعا نہ کی ہو ۔( حلیۃ الاولیاء ۹/۱۰۵، الامام الشافعی ،حدیث:۱۳۲۳۷) امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ زندگی بھر حدیثِ نبوی کی خدمت کرتے رہے،جب امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ عراق میں تشریف لائے تو وہاں کے علمائے کرام نے انہیں ناصرُ الحدیث کے لقب سے سرفراز کیا۔(حلیۃ الاولیاء ۹/۱۱۴، الامام الشافعی ،حدیث:۱۳۲۷۷) امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں :میں نے امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے زیادہ کسی کو حدیث کی اتباع کرنے والا نہیں دیکھا ۔ (حلیۃ الاولیاء ۹/۱۱۴، الامام الشافعی ،حدیث:۱۳۲۷۶)
اے عاشقانِ اولىا!علمی مَقام اور قدر ومنزلت میں تو امام شافعی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بے مثل و بے مثال تھے ہی اس کے ساتھ ساتھ تقویٰ وپرہیزگاری، خوفِ خدا، کثرتِ عبادت، جذبَۂ اصلاحِ امت،فکرِ