Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Hona Chahiya

Book Name:Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Hona Chahiya

اورمعمولی قسم کالباس پہنے ہوئے تھے ۔حضرت سیِّدُناعبدالرحمن طُوسی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے عرض کی: آپ کے پاس اس کے علاوہ اورکوئی کپڑانہیں  ہے۔آپ وقت کے اِمام اورقوم کے پیشواہیں ، ہزاروں   لوگ آپ کے مُرید ہیں؟امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے جواب دیا:ایسے شخص کالباس کیادیکھتے ہوجواس دنیامیں   ایک مسافرکی طرح مقیم ہواورجواس کائنات کی رنگینوں   کوفانی اوروقتی تصورکرتاہے۔جب کائنات کے آقا،مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّماس دنیامیں مسافرکی طرح رہے اورکچھ مال  و زر اکٹھانہ کیاتومیری کیاحیثیت اورحقیقت ہے۔‘‘(احیاء العلوم، ۱/۱۹)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ اولیا! امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی سادگی اور اپنی موت و آخرت کو یاد کرنے کا اندازاور جذبہ مرحبا،  اے کاش کہ ہم بھی امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی طرح  ہمیشہ موت و آخرت کو یاد رکھنے والے بن جائیں ۔ آئیے! اپنے وقت کے مجدد اور امام حضرت سَیِّدُنا امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کااور بھی ذکرِ خیر سنتے ہیں:

تذکرۂ امام غزالی: 

       حضرتِ امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  بہت بڑے عالم اور اللہ پاک کے ولی تھے، ٭حضرتِ امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا عُرس ماہِ جُمَادَی الاُخریٰ کی 14 تاریخ کو ہے۔٭حضرت سَیِّدُنا امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی کُنیت ابُو حامد،لَقَب حُجَّۃُ الْاِسْلَام (اسلام کی دلیل)اور نامِ نامی،اسمِ گرامی محمد بن محمد بن محمد بن احمد غزالی شافعی رَحِمَہُمُ اللّٰہ ہے۔ حضرت سَیِّدُنا امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ   450ھ میں خُراسان کے ضلع طُوْس کے علاقے طَابِران میں پیدا ہوئے۔(اتحاف السادۃ المتقین ،مقدمۃ الکتاب ،۱/۹)  ٭حضرت امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا شُمار ان مُقدَّس ہستیوں میں ہوتا ہے،جنہوں نے اپنی ساری زِنْدگی حُصُولِ علم اور تبلیغِ  دین