Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Hona Chahiya

Book Name:Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Hona Chahiya

میں بھی خوب اضافہ ہوتا ہے)(عمدۃ القاری کتاب الخمس،باب برکۃ الغازی،ج۱۰، ص ۴۶۴ملخصاً)یہ بھی منقول ہے کہ حضرت سیِّدُنا زُبَیر بِن عَوَّام رَضِیَ اللہُ عَنْہ   کے ایک ہزار غلام تھے جو آپ کوزمین کی پیداوار اور فدیہ وغیرہ دیا کرتے تھے، لیکن اس میں سے ایک درہم بھی آپ کے گھر میں داخل نہ ہوتا، بلکہ آپ تمام کاتمام مال صدقہ کردیا کرتے تھے۔(عمدۃ القاری کتاب الخمس،باب برکۃ الغازی،ج۱۰، ص ۴۶۴)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

مالِ دنیا  کے بدلے آخرت کا نفع کمائیے

       اے عاشقانِ صحابہ واہل بیت! صحابیِ رسول  حضرت سَیِّدُنا زبیر بن عوّام رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کا دنیا کے مال کے بدلے آخرت کمانے کا جذبہ مرحبا۔ اے کاش کہ ہم بھی ان کے نقشِ قدم پر چلنے والے بن جائیں اور دنیا کے نفع و نقصان کو ذہن سے نکال کرآخرت کے نفع و نقصان کا سوچنے والے بن جائیں۔ اے کاش کہ ہم بھی اپنے بزرگانِ دِین اور خصوصاً صحابَۂ کرام کے نقشِ قدم پر چلنے والے بن جائیں کہ وہ علم و عمل کے پیکر، فرائض  و واجبات، سُنَن و مُسْتحبات کے عادی، قرآنِ کریم کی  تِلاوت کرنے والے، روزوں کے شوقین،ربّ کی رِضا کے کاموں میں مشغول ہونے کے ساتھ  ساتھ جس کو گنجائش ہوتی وہ کثرت سے صدقہ کرنے والے ہوتے اور یوں وہ اللہ پاک کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے آخرت کی تیاری میں مصروف رہتے۔

       ابھی ہم نے حضرت سَیِّدُنازبیر بن عوام رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کا کچھ تذکرہ سُنا، ان کا عُرس مبارک اسی ماہ جُمادَی الاُخریٰ میں ہے، آئیے اسی مناسبت سے  ان کی سیرت کے کچھ احوال مختصراً سنتے ہیں: 

تذکرۂ سَیِّدُنا زبیر بن عوّام