Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Hona Chahiya

Book Name:Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Hona Chahiya

10 ایسےجَلِیْلُ الْقَدْر اور خُوش نصیب صحابَۂ کرام رِضْوَانُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن   ہیں، جنہیں اللہ پاک کی عطا سے غیب کی خبریں دینے والے آقا،مکی مدنی مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مِنبر شریف پر کھڑے ہو کر ایک ساتھ نام لے لے کر جنّتی ہونے کی خُوشخبری سُنائی۔اِنہی دس(10) خُوش نصیبوں میں سے ایک حَضْرتِ سَیِّدُنا زُبَیْر بن عوّامرَضِیَ اللہُ عَنْہُ بھی ہیں۔حضرت سَیِّدُنا زُبَیْر بن عوّامرَضِیَ اللہُ عَنْہُ حُضُورِ اَکْرم ،نورِ مجسّمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پُھوپھی حَضْرتِ صَفِیَّهرَضِیَ اللہُ عَنْہَاکے فرزند ہیں۔(کراماتِ صحابہ، ص۱۲۰)

آپ کانام”زُبَیْر“والد کا نام”عوّام“ ہے جبکہ اسلام قَبول کرنے والوں میں حضرت زبیر بن عوّامرَضِیَ اللہُ عَنْہ   کا چوتھا یا پانچواں نمبر ہے۔ (اسدالغابہ، ۲/۲۹۵)

                             غَزْوَۂ خَنْدَق کے موقَع پر بَنِیْ قُرَیْظَه کی سرگرمیوں کی خبر حضرت زبیر بن عوّامرَضِیَ اللہُ عَنْہ ہی لے کر آۓ۔ اس کارنامے (Achievement)سے خوش ہو کررحمتوں والے آقا،دوجہاں کے داتا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشادفرمایا: ہر نبی کا ایک حَوَارِی (یعنی جاں نثاردوست)ہوتا ہے اور میرے حَوَارِی زُبَیْر ہیں۔ (تاریخِ دمشق،۱۸/۳۶۰)

حَضْرتِ سَیِّدُنا زُبَیْر بن عوّامرَضِیَ اللہُ عَنْہُ نہایت ہی امین تھے۔ آپ کی اَمَانَت میں دِیَانَت کے سبب لوگ بکثرت آپ کے پاس امانتیں رکھواتے۔حَضْرتِ سیِّدُنا زُبَیْر بن عوّام رَضِیَ اللہُ عَنْہُ جب جنگِ جُمَل چھوڑ کر واپس جا رہے تھے، تو 11جُمَادَی الاُخْریٰ   36   ؁ھ ابنِ جُرْمُوْز نے تَعَاقُب کر کے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو دھوکے سے شہید کر دیا۔(ریاض النضرۃ، الباب السادس، الفصل التاسع، ۲/۲۸۹، الجزء الرابع،)آپ  کا مَزَار مُبَارَک عِرَاق کی سر زمین پر جس علاقے میں واقع ہے،اس کا نام ہی ”مَدِیْنَةُ الزُّبَیْر“ہے۔(یہ بصرہ صُوبے کی وادیِ سِبَاع  میں واقع ہے) (حضرت سیدنا زُبَیْر بن عوّام، ص۶۷)اللہ پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔