Tazkira-e-Siddeeq-e-Akbar

Book Name:Tazkira-e-Siddeeq-e-Akbar

عُمر سے بھی وہ  اَفْضل ہیں وہ عُثماں سے بھی ہیں اَعْلیٰ                           یقیناً پیشوائے مُرتضیٰ صِدِّیق اکبر ہیں

(وسائلِ بخشش مرمّم، ص۵۶۵،۵۶۶)

احادیث ِمُبارکہ میں صدیقِ اکبرکےفضائل                 

اے عاشقانِ صحابۂ و اہل بیت!آپ نے سُنا اللہپاک نے سیدناصدیق اکبر کی شان  و عظمت کوقرآنِ کریم  میں بیان فرمایااوراُمّتیوں سےمحبت فرمانے والے آقا،مکی مدنی مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےکئی احادیثِ مُبارَکہ میں  آپ کی شان اورآپ کے فضائل و مناقب کو بیان  فرمایا،آئیے! سیدنا صدیق اکبر کے فضائل و مناقب  کے متعلق(2)احادیثِ مبارکہ سُنتے ہیں۔چُنانچہ

جان ومال کے مالک!

ہم گناہگاروں کی شفاعت فرمانے والے آقا،ربِّ کریم سے بخشوانے والے مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےایک موقع پرارشادفرمایا:مَا نَفَعَنِیْ مَالٌ  قَــطُّ مَا نَفَعَنِیْ مَالُ اَبِیْ بَکْرٍیعنی مجھے کسی کےمال نے اتنا فائدہ نہیں پہنچایا،جتناابُوبکرصِدِّیقکے مال نے فائدہ پہنچایا۔فَبَـكىٰ اَبُو بَكْرٍ وَقَالَ هَلْ اَنَا وَمَالِي اِلَّا لَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ(یہ سُن کر)حضرت سَیِّدُنا ابُوبکرصِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ رونے لگے اورعرض کی:یارَسُولَ اللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ !آپ  ہی تو میری جان اورمیرے مال کے مالک ہیں۔([1])

میرے تو آپ ہی سب کچھ ہیں رحمتِ عالَم

میں جی رہا ہوں زمانے میں آپ ہی کیلئے

کونین میں آقا کے سنگ


 

 



[1]    ابن ماجۃ،کتاب السنۃ، باب فی  فضائل اصحاب رسول اللہ،فضل ابی بکر    الخ،۱/۷۲، حدیث:۹۴