Bimari Kay Faiedy

Book Name:Bimari Kay Faiedy

نگاہِ مُصْطَفٰے کی شان و عظمت

نگاہِ مُصْطَفٰے کی شان و عظمت بیان کرتے ہوئے حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ لکھتے ہیں:نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے ہر اُمّتی اور اس کے ہرعمل سے خبردارہیں۔حضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نگاہیں اندھیرے،اُجیالے،کھلی،چھپی،موجود و معدوم(ختم ہونے والی) ہرچیزکو دیکھ لیتی ہیں۔ جس کی آنکھ میں مَازَاغَ  کاسرمہ ہو اس کی نگاہ ہمارے خواب وخیال سے زیادہ تیز ہے،ہم خواب و خیال میں ہر چیز کو دیکھ لیتے ہیں،حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نگاہ سے ہرچیز کا مشاہدہ کرلیتے ہیں۔(مراٰۃ المناجیح،۱/۴۳۹)(مفتی صاحب ایک اورمقام پر فرماتے ہیں:)حضور انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نگاہ غیبی چیزیں دیکھتی ہے اور حضور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم)کے کان غیبی آوازیں سنتے ہیں جس نگاہ سے اللہ کریم ہی نہ چھپا اس سے اور کیا چیز چھپے گی۔( مرآۃ المناجیح،۷/۱۵۴)

امامِ عشق و محبت،اعلیٰ حضرت اپنے مشہورِ زمانہ نعتیہ دیوان”حدائقِ بخشش“میں لکھتے ہیں:

اور کوئی غیب کیا تم سے نہاں  ہو بھلا

جب  نہ خدا ہی چھپا تم پہ کروروں درود

(حدائقِ بخشش ،ص۲۶۴)

شعر کی وضاحت:یارسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!آپ کی شانِ عَظَمت نشان کے کیا کہنے! معراج کی رات جاگتے ہوئے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے اپنے مبارک سر کی آنکھوں سے اپنے رب کریم کا دیدار کیا،تو یوں اللہ کریم جو کہ غیبوں سےبھی غیب ہے وہ بھی اپنے فضل و کرم سے آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  پر ظاہر و آشکار ہو گیا تو اب کوئی اور غیب آپصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سے کس طرح نِہاں یعنی چُھپا رہ سکتا ہے۔

(4)چوتھا مدنی پھول یہ ملا کہ بیماری کے سبب اگر مریض وہ نیک اعمال نہ کرپائے جو وہ تندرستی کی