Ik Zamanna Aisa Aaega

Book Name:Ik Zamanna Aisa Aaega

حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اِس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں:یعنی آخر زمانہ میں لوگ دِین سے بے پروا ہوجائیں گے،پیٹ کی فِکْر میں ہر طرح پھنس جائیں گے،آمَدنی بڑھانے، مال جمع کرنے کی فِکْر کریں گے،ہر حرام وحلال لینے پر دِلیر(یعنی بے خَوْف) ہوجائیں گےجیسا کہ آج کل عام ہے۔‘‘(مرآۃالمناجیح،۴/۲۲۹)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے!جن گھر والوں کے لیے ہم دن رات کماتے ہیں،وہی کل بروزِقیامت ہماری رُسوائی کا سبب بن سکتے ہیں۔اگرچہ ماں باپ،بیوی بچوں اور رشتے داروں کے حُقُوق کی ادائیگی یقیناً ہماری ذِمَّہ داریوں میں شامل ہے،لیکن اگرہم اُن  کی خواہشات پُوری کرنےاور اُن کے طعنوں سے بچنے کے لئےحرام وحلال کی پروا کئے بغیر مال و دَولت جمع کرتے رہے،مشكل وَقْت میں اُنہیں صَبْر،شُکْر،قَناعت اور اللہ پاک کی ذات پر بھروسا کرنے  کا ذِہْن نہ دیااورحلال وحرام كی تمیز نہ سکھائی تو ہوسکتا ہے کہ کل قِیامت کے دن یہی ہمارے خلاف بارگاہِ الٰہی میں مُقَدَّمہ کردیں اور ہماری پکڑ ہوجائے، جیساکہ

بارگاہِ الٰہی میں دعویٰ

حضرت سَیِّدُنا فقیہ اَبُوللَّیث سَمر قَندی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نَقْل کرتے ہیں:مَرْوِی ہے،مرد سے تَعَلُّق رکھنے والوں میں پہلے اُس کی زَوجہ اور اُس کی اَوْلاد ہے،یہ سب(یعنی بیوی،بچّے قیامت میں) اللہ پاک کی بارگاہ میں عَرْض کریں گے:اے ہمارے رَبِّ کریم!اِس شخص سے ہمارا حق دِلا،کیونکہ اِس نے کبھی ہمیں دِینی معاملات کی تعلیم نہیں دی اور یہ ہمیں حرام کھلاتاتھا،جس کا ہمیں عِلْم نہ تھا،پھر اُس  شخص کو حرام کمانے پر اِس قَدر ماراجائے گاکہ اُس کا گوشت جَھڑجائے گا،پھر اُسے میزان(ترازو)کے پاس لایا