Imam Hussain Ki Ebadat

Book Name:Imam Hussain Ki Ebadat

سےمعذرت فرمائی کہ آپ کو انتظارکرنا پڑا۔(کشف المحجوب ، باب فی ذکر آئمتہم من اہل البیت، ص۷۷)

بھو کے رہتے تھے  خود  اَوروں کو کھلا  دیتے تھے

کیسے صابر تھے محمد کے گھرانے والے

      اےعاشقانِ امامِ حسین!بیان کردہ واقعےسے دو نکات حاصل ہوئے۔

       ایکتویہ کہ حضرت سَیِّدُناامامِ حسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُصدقہ وخیرات کرنےاور غریبوں، تنگدستوں، محتاجوں اورحاجت مندوں کی مددکرنےکےعادی تھےجیساکہ ابھی ہم نے سُنا آپ نے ساری رقم فورا ًاس غریب و محتاج کو عطافرمادی، مگرافسوس فی زمانہ ہم بخل سےکام لیتے ہوئےصَدَقہ وخَیْرات کرنے کےمعاملےمیں سُستی کرتےہیں،اگر کوئی حاجت مند آ بھی جائے توکاروبار، یا روزگار کےحوالےسےشکوے شکایات کےانبار لگاتےاورجھوٹ کا سہارا لیتے ہوئےاس کی مددنہیں کرتےاور اگرکبھی کسی کی مددکرنےکی توفیق مل بھی جائے تو حُبِّجاہ اور ریا کاری کی آفت میں مبتلا ہوکر  تصویریں بنواتے اور پھر اس کو سوشل میڈیا(Social Media)پراَپ لوڈ(Upload) کرکے لوگوں کی طرف سے واہ واہ کی دادوصول کرنے جیسی بُری عادت میں مبتلا ہوہونے کی خواہش جوش مارتی ہے۔

       یاد رکھئے! صَدَقہ و خَیْرات کرنے سے بظاہر تو مال میں کمی واقع ہوتی ہے،لیکن حقیقت میں برکت ہی برکت ہوتی ہے،جیسا کہ

صدقہ دینے سے مال کم نہیں ہوتا

         ہم گناہگاروں سےمحبت کرنےوالےمحبوب آقا،بے سہاروں کے سہاراصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکافرمان ہے:مَانَقَصَ مَالٌ مِنْ صَدَقَۃِِیعنی صَدَقہ دینے سے مال کم نہیں ہوتا۔( معجم اوسط،من