Tabarukat Ki Barakaat

Book Name:Tabarukat Ki Barakaat

تَبَرُّک کی توہین پر سزائیں

پیارے پیارےاسلامی بھائیو! جس طرح تَبَرُّکاتکی تعظیم اور اِحترام کرنے سے کئی فائدے ملتےہیں اور برکتیں نصیب ہوتی ہیں، اسی طرح اگر ان کی تعظیم نہ کی جائے اور ان کی بے ادبی و توہین کی جائے تو  بسا اوقات دنیا میں ہی اس کی سزا بھی مل جاتی ہے۔ اس کی سب سے واضح مثال تابوتِ سکینہ ہے،چنانچہ

مکتبۃ المدینہ کی کتاب”عجائب القرآن مع غرائب القرآن “کے صفحہ نمبر 52-53 پر لکھا ہے: (تابوتِ سکینہ)شمشاد کی لکڑی کا ایک صندوق تھا جو حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام پر اُترا،جو ساری زندگی آپ عَلَیْہِ السَّلام کے پاس ہی رہا،پھر وراثت کے طور پرنسل در نسل ہوتا ہواآپ عَلَیْہِ السَّلام کی اولادکو ملتا رہا،یہ بڑا ہی مُقَدَّسْ اور بَرَکت والا صندوق(Box)تھا۔بنی اسرائیل میں جب کوئی اختلاف پیدا ہوتا تھا تو لوگ اسی صندوق سے فیصلہ کراتے تھے،صندوق سے فیصلے کی آواز اور فتح کی خوش خبری سُنی جاتی تھی،بنی اسرائیل اس صندوق کو وسیلہ بنا کر دعائیں مانگتے تھے تو ان کی دعائیں مقبول ہوتی تھیں،بلاؤں کی مصیبتیں اور بیماریوں کی آفتیں ٹل جایا کرتی تھیں، الغرض یہ صندوق بنی اسرائیل کے لئے تابوتِ سکینہ،بَرَکت و رحمت کا خزانہ اورمددِ الٰہی کے اُترنے کا نہایت مُقَدَّسْ اور بہترین ذریعہ تھا۔ مگر جب بنی اسرائیل طرح طرح کے گناہوں میں ملوث ہوگئے اور ان لوگوں میں گناہ و نافرمانی اور گناہوں کا دور دورہ ہو گیا تو ان کی بداعمالیوں کی نحوست سے ان پر خدا پاک کا یہ عذاب  اُترا کہ قومِ عَمَالِقَہکے بدبختوں نے ایک لشکر کے ساتھ ان لوگوں پر حملہ کردیا، ان لوگوں نے بنی اسرائیل کا قتلِ عام کر کے ان کی بستیوں کو تباہ و برباد کرڈالا۔عمارتوں کو توڑ پھوڑ کر سارے شہر کو تباہ و برباد کرڈالا اور بَرَکت والے صندوق کو بھی اُٹھا کر لے گئے۔ اس مقدس تَبَرُّک کو گندگی کے کُوڑے خانہ میں پھینک دیا۔ لیکن اس