Islam Aik Zabita-e-Hayat He

Book Name:Islam Aik Zabita-e-Hayat He

بڑ ے بھائی کے حوالے سے اسلامی تعلیمات

پیاری پیاری اسلامی بہنو! والدین کےبعدبہن بھائی کا آپس کارشتہ(Relation) بہت قریبی شمار کیا جاتا ہے،والدین کے مرنے کے  بعد عُموماًان کے درمیان تعلُّقات خراب ہونے کا خطرہ رہتاہے،لہٰذا  بھائی بہنوں کے درمیان ناراضیوں کا دروازہ بند کرنے کے لئے والدین کے بعد گھر کے افراد میں سے جس شخصیت کے مقام و مرتبے کو اسلام نے شان و شوکت سے نوازا اور جس کے ادب و احترام کادرس دیا ہے وہ ہے”بڑا بھائی“۔بڑے بھائی کی اَہَمِّیَّت کو اُجاگر کرتے ہوئے نبیِ رحمت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ باقرینہ ہے:حَقُّ كَبِيْرِ الْاِخْوَةِ عَلٰى صَغِيْرِهِمْ حَقُّ الْوَالِدِ عَلٰى وَلَدِهٖ یعنی بڑے بھائی کا حق اپنےچھوٹے بہن  بھائیوں پر ایسا ہے جیسا باپ کا حق اپنے بیٹے پر۔(شعب الایمان،باب فی برالوالدین، فصل فی صلۃ الرحم، ۶/۲۱۰، حديث: ۷۹۲۹)

یاد رکھئے!بڑے بھائی کے دل میں چھوٹے بہن بھائیوں کیلئے والدجیسی  شفقت ومَحَبَّت  رکھی گئی ہے ۔ بڑا بھائی  والد کی موجُودگی میں چھوٹوں کا خیال رکھتاہے ،ان کی ضرورتوں کو پُورا کرتا ہے اوراگر والد کا سایَۂ شفقت  اُٹھ جائے تو بعد میں بھی  اپنی ذِمّہ داریاں  اچھے طریقے سے نبھاتا ہے،بڑے بھائی کے اتنے احسانات اس بات کا تقاضاکرتے ہیں کہ چھوٹے بہن بھائی بھی اس کا ادب کریں،والِدَین کی غیرمَوْجُودگی میں اسے اپنے والدین کا مرتبہ دیں،ورنہ اسے اپنا نگران و سربراہ سمجھیں،اس کی غیبت،چُغلی اوراس کے مُتَعَلِّق بدگمانیوں سے بچیں،حتّی الامکان اس کی جائز خواہشات اور اَحْکامات پر عمل کریں،ہمیشہ اس سے اچھے تعلُّقات قائم رکھیں اوراگر کبھی وہ ناراضی ہوجائے  تو خود بڑھ کر اس سے معافی مانگیں اور اسے  منانے کیلئے جس قدر ممکن ہوکوشش کریں۔