Book Name:Quran-e-Pak Aur Naat-e-Mustafa
مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنے اس آیتِ کریمہ کے تحت جو نکات بیان فرمائے ہیں، آئیے ان میں سے کچھ سنتے ہیں:
(1)اس واقعے سے معلوم ہوتا ہے کہ تمام لوگ قانون کے پابند ہوتے ہیں اور قانون مرضیِ محبوب کا منتظر ہے۔
(2) کعبہ کو جو یہ عزت ملی کہ تمام اولیاء، غوث و قطب اس کی طرف گردنیں جھکاویں یہ محبوب کے صدقہ سے ملی ، ان کی مرضی نے کعبہ کو قیامت تک کے لیے قبلہ بنادیا۔ (شانِ حبیب الرحمان، ص۴۲)
آپ کا چاہا ربّ کا چاہا ربّ کا چاہا آپ کا چاہا
ربّ سے ایسی چاہت والے تم پر لاکھوں سلام
تم پر لاکھوں سلام
ربّ کے پیارے راج دُلارے ہم ہیں تمہارے تم ہو ہمارے
اے دامانِ رحمت والے تم پر لاکھوں سلام
تم پر لاکھوں سلام
(سامانِ بخشش، ص۸۹-۹۰)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ابھی ہم نے چندواقعات، آیاتِ مبارکہ،ان کے تفسیری نکات اور شانِ نزول کے واقعات سنے، جن سے سرکارِ دو عالم، نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شان ظاہر ہو رہی ہے، اس میں شک نہیں کہ اگرقرآنِ کریم کو بنظرِ ایمان دیکھا جائے تو پورا قرآن