Book Name:Hazrt e Abduallah Bin Mubbarak Or Ulama ki Khidmat
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارےاسلامی بھائیو!عام طورپردیکھاجاتاہےکہ مال و دولت کی کثرت کےباوجودعلمِ دِین کی جانب جھکاوٴ ، علم سےلگاوٴ ، اَہل ِ علم کی قدردانی ، علم کے لیے اپنے آپ کو وقف کرنااوراللہ پاک کی راہ میں مال خرچ کرنا ، بہت کم ہی لوگوں کے نصیب میں آتا ہے ، مگرحضرت عبدالله بن مبارک رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہان خوش نصیبوں میں سے ہیں جنہوں نے مال و دولت کی کثرت کے باوجود علمِ دِین حاصل کیا بلکہ اپنے کثیر مال کوعلم ِ دِین حاصل کرنےمیں خرچ کیا ، آئیے!آپ کےعلم دین کی خاطر مال خرچ کرنے کے حوالےسے بھی سنتے ہیں : چنانچہ
ایک مرتبہ آپرَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہکے والدِگرامی نے آپ کو50ہزار درہم دیئے اور ارشاد فرمایا : بیٹا ان سے تجارت کرو ، حضرت عبدالله بن مبارک نے ان دراہم کوعلمِ حدیث حاصل کرنے میں خرچ کردیا ، جب آپ واپس تشریف لائے تو والدِ گرامی نے پوچھا : ان درہموں سے کون سا کاروبار کیااور کتنا منافع حاصل ہوا؟ توحضرت عبدالله بن مبارک رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ نے جتنی حدیثیں استادوں سے سُن کر لکھی تھیں ، ساری والدِ گرامی کے سامنے پیش کرتے ہوئے عرض کی : میں نے اُن درہموں سے ایسی تجارت حاصل کی ہے جس سے دونوں جہاں کی کامیابی نصیب ہوگی ، یہ سُن کر آپ کےوالد صاحب بہت خوش ہوئےاور30ہزاردرہم مزید دے کرارشاد فرمایا : بیٹاان سےاپنی