Book Name:Walidain e Mustafa
ساتھ ساتھ اعلیٰ اَوْصاف وکردار اور باطنی کمالات سے بھی خوب نوازا تھا ، عقل مندی ودانائی کے سبب آپ کو “ حَکِیْمَہ “ کہہ کر پُکارا جاتا تھا۔ ([1])
حکیم الاُمّت ، مُفسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : آمنہ کا معنی ہے : ایمان والی بی بی یا امان والی بی بی یا امانت والی بی بی رَضِیَ اللہُ عَنْہَا۔ مزید فرماتے ہیں : “ آمنہ “ میں چار۴ حرف ہیں : (۱) : الف ، (۲): میم ، ﴿۳﴾ : نون اور ﴿۴﴾ : ہا۔ الف سے “ اللہ “ کی طرف اشارہ ہے ، “ میم “ سے محمد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی جانِب ، “ نون “ سے نور کی طرف اور “ ہا “ سے ہدایت کی جانِب۔
تم سے ایمان و امانت اور امن
تم سے فیضاں ، تم سے عرفاں آمنہ
آمنہ کے تین معنیٰ بالیقیں
با امانت ، امن و ایماں آمنہ
تم سے اللہ و محمد ہیں عیاں
نور و ہُدیٰ تم میں پِنْہاں آمنہ([2])
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
زمانہ جاہلیت میں بھی پردے کا اہتمام