Book Name:Sab Se Barah Kar Sakhi
عزیزوں کو دینے میں صَدَقہ بھی ہے اور صِلہ رحمی بھی۔ ([1])
سخاوت کی دولت پانے کا ذہن کس طرح بنائیں ؟
پیارے اسلامی بھائیو!اگر ہم بھی سَخاوت کی عادت اَپنانا چاہتے ہیں تو آیئے! اس کے مُتَعَلِّق چند مدنی پُھول سُننےکی سعادت حاصل کرتے ہیں۔
سَخاوت کے فضائل اوربخل کی مَذمّتوں سےمُتعلِّق احادیثِ مُبارَکہ نیزصحابۂ کرام اور بُزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِیْن کے واقعات کا مُطالَعہ کیجئے ، اِنْ شَآءَاللہ اس کی برکت سے بخل کی عادت چُھوٹ جائے گی اورسَخاوت کا ذِہْن بنے گا۔
اپنے دل سے مال ودولت کی مَحَّبَت کونکال دیجئے ، کیونکہ جب تک مال ودولت کی مَحَّبَت دل میں رہے گی ، اللہ پاک کی راہ میں دینے کادل نہیں چاہے گا۔ حضرتِ سیِّدُناحسن بصری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں ، اللہ پاک کی قسم !جو دِرہَم ( یعنی دولت)کی عزّت کرتا ہے ، اللہ رَبُّ العزّت اُسے ذِلَّت دیتا ہے ۔ منقول ہے ، سب سے پہلے دِرہَم و دِینار بنے تو شیطان نے ان کو اُٹھا کر اپنی پیشانی پر رکھا ، پھر ان کو چُوما اور بولا ، جس نے ان سے مَحَبَّت کی وہ میرا غلام ہے۔([2])