Book Name:Mout Ki Yad Kay Fazail Shab e Qadr 1442

ہوشی طاری تھی ،درد سے کراہنے یا چِلّانے کے بجائے زَبان پر ذکر و دُرود اور مُناجات کا سِلسلہ جاری ہوگیا،یکایک آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   نے پُوچھا:کیا نمازِ فجر کا وقت ہوگیا؟ اگر ہوگیا ہے تو مجھے پاک کر دِیا جائے ،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ میں فجر کی نماز پڑھوں گا۔اُن کو بتایا گیا کہ فجر کو ابھی کافی دیر ہے۔([1])  

اعلیٰ حضرت، اِمامِ احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن  ایک اِسْتِفْتاء کا جواب لکھنے سے پہلے جواب میں تاخیر کی وجہ بیان کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں:آپ کی رجسٹری ۱۵ ربیع الآخَرشریف کو آئی، میں ۱۲ ربیعُ الاَوّل شریف کی مجلس پڑھ کر(یعنی بیان کرکے ) شام ہی سے ایسا علیل (بیمار)ہوا کہ کبھی نہ ہوا تھا۔ میں نے وصیت نامہ لکھوا دِیا تھا۔ آج تک یہ حالت ہے کہ دروازہ سے مُتّصِل مسجد ہے، چار آدمی کُرسی پر بٹھا کر مسجد لے جاتے اور لاتے ہیں۔([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!اس میں کوئی شک نہیں کہ انسان کا سب سے بڑا دُشمن شیطان ہے جو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بارگاہِ الٰہی سے دُھتکار دِیا گیا ہے۔شیطان لَعِین  کبھی بھی یہ نہیں چاہے گا کہ وہ خود تو ربّ کریم کی نافرمانی کی وجہ سے جہنّم میں جائے اور ہم اللہ پاک  کی فرماں برداری کرکے جنّت کی حق دار بن جائیں لہٰذا وہ ہر آن ہمیں نماز و روزے کی پابندی اور دیگر عِبادات کی بجاآوری سے روکنے کی کوششوں میں لگا رہتا ہے،پہلے پہل نوافل و مُسْتَحَبّات سے انسان کو روکتا ہے پھر سُنَّتیں   چُھوٹنے لگتی ہیں،اس کے بعد واجبات کی باری آتی ہے اور پھر بالآخر فرائض تک سے محروم کردیتا ہے۔

 ۔قُرآنِ پاک میں جابجا نہ صرف نماز کا حکم دِیا گیا ہے بلکہ اجر و ثواب کا ذکر کر کے اس کی ترغیب دِلائی گئی ہے۔آئیے !اس ضمن میں چار(4) فرامینِ خُداوندی سُنئے۔


 

 



[1] امیرِ اہلسنت کے آپریشن کی ایمان افروز جھلکیاں ،ص ۱۔۳ ملخصاً

[2] فتاویٰ رضویہ،۹/۵۴۷