Book Name:Darood o Salam Ke Fazail
تواب ہوا(ہے) ۔پیارے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر رَحمتوں کی برسات تو جب سے ہے جب کہ ’’جب‘‘اور’’ کب‘‘بھی نہ بنا تھا۔ ’’جہاں ‘‘’’وہاں‘‘’’کہاں ‘‘سے بھی پہلے ان پر رَحمتیں ہی رَحمتیں ہیں۔ تم سے دُرُود و سلام پڑھوانا یعنی پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لیے دُعائے رَحمت منگوانا تمہارے اپنے ہی فائدے کے لیے ہے، تم دُرُود و سلام پڑھو گے تو اِس میں تمہیں کثیر( بہت زیادہ)اَجر و ثواب ملے گا۔(شان حبیب الرحمن،ص ۱۸۴ملخصاً )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اےعاشقانِ رسول!یقیناً پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو ہمارے دُرُودِ پاک کی کوئی حاجت نہیں بلکہ اس میں درودِ پاک پڑھنے والے کاہی فائدہ ہے، جو دُرود وسلام کی جتنی کثر ت کرے گا اس کے نامَۂ اعمال میں ثواب کا ذخیرہ بھی اتناہی زیادہ ہوگا، مگر شیطان کبھی یہ نہیں چاہے گا کہ کثرت سے درود ِپاک پڑھ کر ہماری نیکیوں میں اضافہ ہوجائے ،ہوسکتاہے وہ یہ وسوسہ دِلائے کہ فُلاں وَقت میں دُرُودِ پاک نہیں پڑھنا چاہئے،فُلاں حالت میں پڑھنا منْع ہے ،یافُلاں فُلاں دُرُودِ پاک نہیں پڑھناچاہئےیااذان سے پہلےدرودِ پاک نہیں پڑھناچاہیےوغیرہ،توفوراً اس شَیْطانی خیال کو دل سے نکال دیجئے اور اُٹھتے بیٹھتے چلتے پھرتے کثرت سے درودو سلام پڑھتے رہیے کیونکہ درودِپاک کی کثرت غلامانِ رسول کی علامت ہے،چنانچہ
حضرت علی بن حُسین رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتے ہیں:’’عَلَامَۃُ اَھْلِ السُّنَّۃِ کَثْرَۃُ الصَّلَاۃِ عَلٰی رَسُوْلِ اللہیعنی رسُول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پرکثرت سے دُرُودپڑھنا اَہلِ سُنَّت کی علامت ہے۔(القول البدیع، الباب الاول فی الامر بالصلاۃ علی رسول اللہ…الخ،ص۱۳۱)