Book Name:Ameer e Ahl e Sunnat Ka Ishq e Rasool

کے چہرے مبارک پر گِرے۔([1])

امیرِ اہلسنت دَامَت برکاتہم العالیہ نے واقعے کا جب یہ حِصّہ بیان کیا،اپنے جان سے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی مبارک آنکھوں سے نکلنے والے آنسوؤں کا تذکرہ کیا تو امیرِ اہلسنت پر بھی رِقَّت طاری ہو گئی، اگرچہ یہ واقعہ صدیوں پہلے ہوا تھا مگر ایک سچّا عاشِقِ رسول اپنے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی کیفیتِ غم کو بیان کر رہا تھا، دِل پر قابُو نہ رہا، مصطفےٰ جانِ رحمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی کیفیتِ غم کا بیان کرتے ہوئے امیر ِاہلسنت پر بھی شدید غم کی کیفیت طاری ہو گئی اور آپ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔

اسی طرح امیرِ اہلسنت نے برسوں پہلے ایک بیان کیا تھا، یہ بیان بھی تحریری صُورت میں بھیانک اُونٹ کے نام سے مکتبۃ المدینہ سے مل سکتا ہے۔ اس بیان میں امیرِ اہلسنت دَامَت برکاتہم العالیہ نے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے سَفَرِ طائف کا واقعہ بیان کیا، بڑا مشہور واقعہ ہے، پیارے اور آخری نبی، رسولِ ہاشمی، مکی مدنی  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نیکی کی دعوت دینے کے لئے طائِف تشریف لے گئے تھے مگر افسوس! بجائے اس کے کہ طائِف والے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے پیغامِ حق کو قبول کرتے، ان بدبختوں نے الٹا آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  پرپتھر برسانا شروع کر دئیے!

یہ دردناک واقعہ بیان کرتے ہوئے بھی امیرِ اہلسنت پر رِقَّت طاری ہو گئی، آپ کافِی دیر روتے رہے اور اس موقع پر آپ نے جو درد بھرے الفاظ کہے، آپ بھی سنیئے! آپ نے فرمایا:آہ !وہ ظالم نوجوان(یعنی طائِف کے اوباش لڑکے) میری آنکھوں کی ٹھنڈک اور دل


 

 



[1]...شانِ مصطفےٰ پر 12 بیانات ،صفحہ:7 -8 ،مرآۃ المناجیح ،جلد:2 ،صفحہ:523ملتقطًا۔