Book Name:Musalman Ke 3 Huqooq
لکھتے ہیں: حاجت کے وقت مسلمان بھائیوں کے لئے دُعا ہر ایک کو کرنی چاہئے۔([1]) مال و اَعْمال سے خیر خواہی کی مثالیں: *بھوکے کو کھانا کھلانا *غریب کو راشن دینا *جائِز سفارش کر دینا *مَظْلُوم کی مدد کرنا *غیبت، چغلی، دھوکے وغیرہ سے بچانا *مَعْذور وں، بےسہاروں کے کام آنا وغیرہ۔ حدیث پاک میں ہے:جو اپنے (مسلمان )بھائی کی حاجت پوری کرنے میں رہتا ہے،اللہ پاک اس کی حاجات پوری فرماتا ہے ۔([2])
دوسرا حق: تکلیف نہ دینا
وضاحت: مسلمان کو ناحق تکلیف دینا گُنَاہِ کبیرہ، حرام و جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔ ([3]) حدیثِ پاک میں ہے:
مَنْ آذىٰ مُسْلِمًا فَقَدْ آذَانِی، وَمَنْ آذَانِي فَقَدْ آذَى اللَّهَ
یعنی جس نے کسی مسلمان کو تکلیف پہنچائی، اس نے مجھے تکلیف دِی اور جس نے مجھے تکلیف دی اس نے اللہ پاک کو تکلیف پہنچائی (یعنی اللہ پاک کو غضب دِلایا)۔([4])
تکلیف پہنچانے کی مثالیں: * نام بگاڑنا * غصب (یعنی دوسروں کی چیزیں ہتھیانا) * راستے بند کرنا *دِل دُکھانا*جملے کَسْنا *الزام لگانا*طعنے دینا وغیرہ
تیسرا حق: مسلمان کی قبر پر حاضِر ہونا
وضاحت: اس سے مقصُود دُعا ہے کہ ہمارا مسلمان بھائی جو قبر کے اندر ہے، نہ جانے کس حال میں ہو گا، ہم اس کے لئے دُعا کریں ،اِنْ شاۤء اللہُ الکَرِیْم !اسے فائدہ پہنچے گا۔ احادِیث میں ہے: *زندوں کا مردوں کے لئے تحفہ اُن کے لئے بخشش کی دُعا کرنا ہے * مُردَہ قبر میں اپنے رشتے داروں اور دوست احباب کی دُعاؤں کا انتظار کرتا ہے * یہ دُعا مردے کو دُنیا اور جو کچھ اس میں ہے، اُس سب سے زیادہ پیاری ہوتی ہے * زمین والوں کی دُعا سے قبر والوں کو پہاڑوں جیسا ثواب عطا ہوتا ہے ۔([5])