Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Anbiya Ayat 54 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(73) | Tarteeb e Tilawat:(21) | Mushtamil e Para:(17) | Total Aayaat:(112) |
Total Ruku:(7) | Total Words:(1323) | Total Letters:(4965) |
{قَالَ:فرمایا۔} قوم کا جواب سن کر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے ان سے فرمایاکہ تم اورتمہارے باپ دادا جنہوں نے یہ باطل طریقہ ایجادکیاسب کھلی گمراہی میں ہو اور کسی عقل مند پر تمہارے اس طریقے کا گمراہی ہونا مخفی نہیں ہے۔( ابو سعود، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۵۴، ۳ / ۵۲۳)
دینی معاملے میں کسی کی رعایت نہیں :
اس سے معلوم ہوا کہ دینی معاملے میں کسی کی رعایت نہیں بلکہ حق بات بہرحال بیان کرنی چاہیے ،ہاں کہاں کس حکمت ِ عملی کے مطابق بات کرنی چاہیے ، سختی سے یا نرمی سے تو یہ بات مبلغ کو معلوم ہونی چاہیے ۔
شریعت کے خلاف کام میں کثرت ِرائے معتبر نہیں :
اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ خلافِ شرع کام میں کثرتِ رائے کا کوئی اعتبار نہیں ۔ ہمیشہ انبیاءِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کے ساتھی قلیل ہوتے اور دشمنانِ اسلام اکثریت میں ہوتے تھے لیکن وہ اکثریت جھوٹی تھی اور انبیاءِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سچے تھے۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.