Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Isra Ayat 17 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(50) | Tarteeb e Tilawat:(17) | Mushtamil e Para:(15) | Total Aayaat:(111) |
Total Ruku:(12) | Total Words:(1744) | Total Letters:(6554) |
{وَ كَمْ اَهْلَكْنَا مِنَ الْقُرُوْنِ: اور کتنی ہی قومیں ہم نے ہلاک کردیں ۔} یعنی حضرت نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے زمانے کے بعد کتنی ہی تکذیب کرنے والی اُمتیں جیسے قومِ عاد ، قومِ ثمود اور قومِ لوط وغیرہ ہم نے ہلاک کردیں کیونکہ انہوں نے اپنے نبیوں عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی مخالفت کی ، لہٰذا مکہ والوں کو عبر ت حاصل کرنی چاہیے۔( خازن، الاسراء، تحت الآیۃ: ۱۷، ۳ / ۱۶۹، ملخصاً) اور ان کے ساتھ ساری کائنات کے لوگوں کو اس سے خبردار رہنا چاہیے کہ اگر انہوں نے سابقہ امتوں کی طرح اللّٰہ تعالیٰ کی نافرمانی والا راستہ اختیار کیا اور اسی پر قائم رہے تو اللّٰہ تعالیٰ ان امتوں کی طرح انہیں بھی کہیں عذاب میں مبتلا نہ کر دے۔
{وَ كَفٰى بِرَبِّكَ:اور تمہارا رب کافی ہے۔} امام فخر الدین رازی رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اس آیت کے تحت فرماتے ہیں ’’اللّٰہ تعالیٰ تمام معلومات کو جاننے والا، تمام دیکھی جانے والی چیزوں کو دیکھنے والا ہے لہٰذا مخلوق کا کوئی حال بھی اللّٰہ تعالیٰ سے چھپا ہوا نہیں ہے اور یہ ثابت ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ تمام مُمکِنات پر قادر ہے لہٰذا وہ ہر ایک کو اس کے اعمال کی ویسی جزا دینے پر بھی قدرت رکھتا ہے جس کا وہ مستحق ہے نیز اللّٰہ تعالیٰ عَبث اور ظلم سے بھی پاک ہے۔ اللّٰہ تعالیٰ کی ان تین صفات یعنی مکمل علم، کامل قدرت اور ظلم سے براء ت میں فرمانبرداروں کے لئے عظیم بشارت جبکہ کافروں اور گناہگاروں کے لئے عظیم خوف ہے۔( تفسیر کبیر، الاسراء، تحت الآیۃ: ۱۷، ۷ / ۳۱۶)
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.