Home ≫ Al-Quran ≫ Surah Al Qasas Ayat 47 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(49) | Tarteeb e Tilawat:(28) | Mushtamil e Para:(20) | Total Aayaat:(88) |
Total Ruku:(9) | Total Words:(1585) | Total Letters:(5847) |
{وَ لَوْ لَا: اور اگر یہ بات نہ ہوتی۔} اس آیت کامطلب یہ ہے کہ اگر کسی قوم کی طرف رسول بھیجنے سے پہلے ہی ان کے کفر اور گناہوں کی وجہ سے ان پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے کوئی سختی آجاتی یا ان پر اللہ تعالیٰ کا عذاب نازل ہوتا تو وہ لوگ یہ عذر پیش کر سکتے تھے کہ اے اللہ! عَزَّوَجَلَّ، ہم پر سختی اور عذاب نازل کرنے سے پہلے تو نے ہماری طرف کوئی رسول کیوں نہیں بھیجا تاکہ ہم تیری دلیلوں کو مانتے اور اپنے رسول پر جو کتاب تو نازل فرماتا ا س کی آیتوں کی پیروی کرتے، صرف تیرے ہی معبود ہونے پر ایمان لاتے اور تیرے رسول کی اَحکامات اور ممنوعات میں تصدیق اورا طاعت کرتے۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے ایسا نہیں کیا بلکہ اس نے عذاب نازل کرنے سے پہلے لوگوں کی طرف اپنے رسول بھیجے تاکہ ان کی تبلیغ اور کوششوں کے بعد جب اپنے کفر اور گناہوں پر قائم رہنے والوں کو ان کے اعمال کی سزا ملے تو وہ مذکورہ بالا عذر پیش نہ کر سکیں ۔
اس کے ہم معنی وہ آیتِ مبارکہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ’’ وَ لَوْ اَنَّاۤ اَهْلَكْنٰهُمْ بِعَذَابٍ مِّنْ قَبْلِهٖ لَقَالُوْا رَبَّنَا لَوْ لَاۤ اَرْسَلْتَ اِلَیْنَا رَسُوْلًا فَنَتَّبِـعَ اٰیٰتِكَ مِنْ قَبْلِ اَنْ نَّذِلَّ وَ نَخْزٰى‘‘(طہ:۱۳۴)
ترجمۂکنزُالعِرفان: اور اگر ہم انہیں رسول کے آنے سے پہلے کسی عذاب سے ہلاک کردیتے تو ضرور کہتے: اے ہمارے رب! تو نے ہماری طرف کوئی رسول کیوں نہ بھیجا کہ ہم ذلیل و رسوا ہونے سے پہلے تیری آیتوں کی پیروی کرتے؟
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.