Home ≫ Al-Quran ≫ Surah An Nisa Ayat 78 Translation Tafseer
Tarteeb e Nuzool:(92) | Tarteeb e Tilawat:(4) | Mushtamil e Para:(4-5-6) | Total Aayaat:(176) |
Total Ruku:(24) | Total Words:(4258) | Total Letters:(16109) |
{اَیْنَ مَا تَكُوْنُوْا یُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ:تم جہاں کہیں بھی ہو گے موت تمہیں ضرور پکڑ لے گی۔} لوگوں سے فرمایا گیا کہ اے جہاد سے ڈرنے والو! تم جہاں کہیں بھی ہو گے موت تمہیں ضرور پکڑ لے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہواور اس سے رہائی پانے کی کوئی صورت نہیں اور جب موت ناگزیر ہے تو بسترپر مرجانے سے راہ ِخدا میں جان دینا بہتر ہے کہ یہ سعادت آخرت کی کامیابی کا سبب ہے۔
{وَ اِنْ تُصِبْهُمْ حَسَنَةٌ: اور اگر انہیں کوئی بھلائی پہنچے۔} یہاں سے منافقین کا بیان ہے کہ اگرانہیں کوئی بھلائی پہنچے جیسے مال میں فراوانی آجائے، کاروبار اچھا ہو جائے، پیداوار زیادہ ہوجائے تو کہتے ہیں یہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے ہے اور اگر انہیں کوئی برائی پہنچے جیسے قحط پڑجائے یا کوئی اور مصیبت آجائے تو کہتے ہیں : اے محمد! یہ آپ کی وجہ سے آئی ہے، جب سے آپ آئے ہیں ایسی ہی سختیاں پیش آرہی ہیں۔ محبوبِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دفاع میں اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، تم ان سے فرما دو کہ رزق میں کمی بیشی، قحط یا خوشحالی، رنج یا راحت، فتح یا شکست سب حقیقت میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے ہیں یعنی ہر راحت و مصیبت اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ارادے سے آتی ہے، ہاں ہم اس کے اسباب مہیاکر لیتے ہیں نیز یہ بات بھی یاد رہے کہ نیکی راحت کا ذریعہ ہے اورگناہ مصیبت کا سبب ہے۔
Copyright © by I.T Department of Dawat-e-Islami.